انگور کھٹّے ہیں
Angoor Khatte Hein
باغ کہیں تھا ایک
اچھا سا
میٹھے میٹھے انگوروں
کا
بیل نہیں تھی کوئی
خالی
بھری ہوئی تھی ڈالی
ڈالی
بات کسی دن کی ہے
بھائی
بھوکی وہاں اک لومڑی
آئی
دیکھے جب انگور نرالے
پیارے پیار گچھوں والے
للچائی نظروں کو اٹھا
کر
بولی وُہ گردن مٹکار
کر
اِنھیں مزے سے کھاؤں
گی میں
اپنی بھوک مٹاؤں اگی
میں
لیکن وہ انگور کے
گُچھے
اونچائی پر لگے ہوئے
تھے
اس نے سوچا ذا اُچھل
کر
کھالوں گی میں اُن کو
جی بَھر کر
لیکن جوں ہی اُچھلی
اُوپر
دھم سے گری وہ نیچے
آکر
پھر اُچھلی ، پھر
مُنہ کی کھائی
پچھتائی دل میں
شرمائی
بولی اور کہیں چلتے
ہیں
یہ انگور بڑے کھٹّے
ہیں
1 Comments
انگور بہت کھٹے ہے
ReplyDelete