خون کی کمی اسباب وعلا ج
Causes of Blood Deficiency
خون کی
کمی جسے طبی اصطلاح میں قلت دم اور ایلو پیتھی میں انیمیا ((ANAEMIAکہتے ہیں ،ہر
عمر میں ہو سکتی ہے اور عام طور پر مردو ں کی نسبت عورتوں میں یہ عارظہ زیادہ ہو
تا ہے۔ اس تکلیف میں صحت متا ثرہو جاتی ہے اور مریض کو کمزوری کا شد یدا حساس ہوتا
ہے۔ آہستہ آہستہ صلا حیت عمل میں فرق آتاہے خون کی کمی سےچہرہ کی رنگت زردپڑ
جاتی ہے ۔تھوڑاچلنے پھر نے یا ڈھلان پرچڑھنے سے سا نس پھولتی ہے ۔مر یض کو سردی کا
احساس بڑھ جاتا ہے اور بعض اوقات جلد کی رنگت بھی زردہو جاتی ہے اور گاہے چہر ہ بے
رونق ہوجا تا ہے ۔
خون کی کمی خون کے ٹسیٹ سے معلوم ہو جاتی ہے ہیمو گلو بن
پھیپھڑوں سے آکسیجن جذب کرتا ہے۔ اگر ہیمو گلوبن (خون کے سرخ ذرات)کم ہو ں گے تواس
کے عضلات کو آکسیجن کی پوری مقدار میسر نہ ہو گی تو وہ غذا کو پوری طرح توانائی
میں تبدیل نہیں کر سکیں گے اور خون کی مقدار جسم میں کم ہو جا ۓ گی۔ جس سے سانس
پھولتی ہے اور انسان سانس تیز تیز لے گا تا کہ جسم کو مطلو بہ آکسیجن مل سکے خون
کی کمی کی صورت میں جسم میں (خون کے سرخ ذرات) ہیمو گلو بن کم ہو جا ۓ گا ۔یہ ما
دہ جو خون کے سرخ ذرات میں پا یا جا تا ہے، اس کا کام آکسیجن کو جسم کے تمام حصوں
میں پہنچا نا ہے، جو اس کے بغیر صحیح طور پر کام نہیں کر سکتے۔ اب سوال یہ ہے کہ
جسم میں خون کی کمی کیو ں ہو تی ہے ؟اس کے جواسباب سامنے آۓ ہیں کسی وجہ یعنی
حادثے یا نکسیر کی صورت میں بکثر ت خون کا بہہ جا نا ، مصنو عی دواؤں کا زیا دہ
استعمال ،شعا عو ں کے مضراثرات سے خون کے سر خ ذرات کی پیدا یٔش کم ہو جا تی ہے اور خون کی کمی کا عارضہ
لا حق ہو جا تا ہے ۔خون کی کمی ایک مرض ہی ہے جس میں معدہ کے غدودایک خاص قسم کی
رطو بت پیدا نہیں کر تے جو خون کے صحت مند خلیو ں کے لیے ضر وری ہو تے ہیں اس کے
علا وہ ایک وجہ فو لا د کا ضرورت کم استعمال ہے ۔یعنی جسم انسانی کو جس قدر فو لا
دی اجزا ءکی ضرورت ہو تی ہے، اس
کو اس قدر نہیں ملتے تو بھی خون کی کمی ہو جا تی ہے۔ فو لا دی اجزاءخون کے خلیا ت
کی پیداوار میں اہم کر داردا کر تے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ حاملہ عورتوں کو غذامیں
فولا د کی مقدار زیادہ رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے یا شر بت فولادوغیرہ استعمال
کرایا جا تا ہے۔ خو ن کی کمی کے مریض کو اپنی صحت کا خصو صی خیا ل کر نا چاہیے تا
زہ ہوا میں سانس لینے سے جسم میں فولادکی مقدار کو پورار رکھنے میں مدد ملتی ہے ۔اس
لیے سیر کو معمو ل بنائیں اور ایسی غذاکھا ئیں جس میں فو لا دی اجزاء ہوں۔ ان
غذاؤں میں ہر قسم کے گوشت کلیجی ،پا لک کا سا گ ،گردے اور سیب نما یاں ہیں۔ یہ انڈے
کی زردی اور پھل میں بھی پا یا جا تا ہے اگر کسی وجہ سے خون زیادہ بہہ جا ۓ توانتقال
خون سے کا م لیا جا ۓ ۔یعنی مر یض کو خون
چڑاھوایا جا ۓ اور ایسی ادو یہ دی جا ئیں جن میں فولاد ہو۔ حیاتین ب اور ج
زیادہ مقدار میں دیں، کیونکہ صحت مند خون کے لیے یہ ایک اہم ضرورت ہے۔ دوائی کے
طور پر شر بت فولاد دو چمچے بعدازغذا صبح شام تا زہ پا نی ملا میں ملا کر استعمال
کرنا مفید ہے ۔
جسم انسانی کے لیے تمام معد نی نمک ضروری ہیں ،مگرا ن سب سے
زیادہ ضروری فولا د ہے ۔خون زند گی کا سر چشمہ ہے۔ خون کا اہم حصہ فو لا د ہے، جو خون میں سر خ ذرات
کی صورت میں پا یا جا تا ہے ۔جسم انسانی کی روزانہ ضرورت پندرہ تا بیس ملی گر ام
ہے ۔جسم کو ضرورت کے مطابق فو لا د ملتا ر ہے تو اس سے ہیمو گلو بن بنتا رہتا ہے۔
فو لا د کی کمی کی صورت میں معا لج اسبا ب کاجا ئزہ لے کر مقدار خو را ک کا تعین
کر سکتا ہے۔
بعض غذا ؤں میں پا ۓ جا نے والا فو لاد:
بڑے کے گو شت کی کلیجی |
/3اونس |
755ملی گرام |
گردے |
/305اونس |
00ء13ملی گرام |
گوشت کا پسندہ |
/3اونس |
2ء3ملی گرام |
مر غی کا سینہ |
آدھا |
3ء1ملی
گرام |
انڈا |
ایک عدد |
2ء1ملی گرام |
خشک لو بیا |
آدھا پیالہ |
4ء1ملی گرام |
مٹر |
آدھا پیالہ |
4ء1ملی گرام |
کشمش |
ایک تہا ئی پیالہ |
9ء1ملی گرام |
مندرجہ بالا غذا ؤں سے خون کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔
اگر اس طرح جذب نہ ہو رہا ہو تو بذریعہ اضلا تی اور وریدی لیا جا ۓ ۔حیاتین ج سے فولا د جزو بدن بنتا ہے۔ خوا تین کو ہر ماہ آٹھ یو م فولا د کا استعمال ضروری ہے ،کیو نکہ حمل والی خواتین 57فیصد جبکہ عام خواتین 44فیصد فو لا د کی کمی کا شکا ر ہیں فو لا د کی کمی نو مو لو دکی صحت کو متاثر کرتا ہے اور داماغی نشو نما متاثر ہوتی ہے۔خون کی کمی میں شدت کی صورت میں معمول کی زندگی سے محروم ہو جا تے ہیں اور ایک اندازے کے مطا بق 5سال سے کم عمر کے نو ملین بچے خون کی کمی کا شکا ر ہیں۔
0 Comments