اپنے بچوں کو حادثات سے بچائے
Protect your children from accidents
ایم شاہد
کسی
بھی ماں کے لیے اس سے زیادہ بڑا سانحہ ہوہی نہیں سکتا کہ اس کا بچہ کسی حاثے کا
شکار ہو جائے مگر اس کے باوجود اکثر اوقات ماؤں سے نادانستگی میں ایسی غلطیا ں ہو
جاتی ہیں جن کا خمیا زہ تمام عمر بھگتنا پڑتا ہے ۔آیئے ہیں کہ ہم سے کہاں غلطی ہو
جاتی ہے کہ معصوم بچے اس قسم کے حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
فلیٹ
یا بلند عمارتو ں سے نچے گرجانا :
اس
قسم کے حادثات بہت عام اور خطر ناک بھی بہت ہیں۔
اس
میں نوے فیصد بچے جان سے ہاتھ د ھو بیٹھتے ہیں۔
احتیاطی
تدابیر :
· گیلر یو ں اورکھڑکیوںوغیر
ہ کو گر ل (سلاخوں) کے بغیر نہ رکھیں کیونکہ اس سے اس قسم کے حادثات کا خطرہ بڑھ
جاتاہے ۔
· اوپر کی منزل کی گیلر
ی وغیرہ کے قریب کوئی اسٹول یا کر سی نہ رکھیں کہ کوئی بچہ وہاں سے جھانکنے کے شوق
کرے۔
· بچوں کو سیڑھیوں اور
چھت پر نہ کھیلنے دیں۔
· انہیں سیڑھیوں جنگلے
سے پھسلنے سے منع کریں۔
· وقتا وقتاکھڑ کیوں
میں لگی سلاخوں اور جالی کی مظبوطی چیک کرتی رہیں۔
بجلی
کا کر نٹ لگنا:
بچوں
کو کرنٹ لگنے کے ہو لناک واقعات میں بہت سے بچوں کی جان چلی جاتی ہے یا پھر اس سے
ان کا اعصابی نظام متاثر ہو جاتاہے ۔
احتیاطی
تدابیر:
· عام طور پر گرم استری ، فرش پر پڑے ہو ئے تار ،سوئچ کے
سوراخ یا خراب کھلے ہوئے سوئچ وغیرہ بچوں کے لیے حادثات کا باغث بن جاتے ہیں اس
لیے استری ہمیشہ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔
· بجلی کے تاروں کو فرش
پر گر نے سے روکیں ۔
· بجلی کے سو ئچ اونچائی
پر ہوں تا کہ بچے اس اپنی انگلی نہ ڈال سکیں۔
الماری
یا فر یج وغیرہ میں چھپ جانا:
اکثر
اوقات بچے الماری یا ڈیپ فرینر روغیرہ میں چھپ کر کھیلتے ہیں -یہ بہت خطر ناک کھیل
ہے اور اس میں(خدانخواستہ) بچوں کی جان جاسکتی ہے۔
احتیاطی
تدابیر:
· ریفر یجر یڑ ،ڈیپ
فریز رالماری کوتالالگاکر رکھیں۔
پتنگ
یاکبوتر اڑاتے ھوۓحادثے کا شکار ھوجانا :
اس غلط شوق کی وجہ سے کا فی بچے چھت سے گر کر یا
سڑک وغیرہ پر باگتے ہوۓجان سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں
احتیاطی
تذابیر:
· اپنے بچوں کو ان
کھیلوں سے دوررکھیں۔
· اگر بچہ پھر بھی نہ مانے
تو کم ازکم ایسے کھیل چاردیواری سے گھر ے ہوئے میدان میں کھیلے جائیں۔
دم
گھٹنا:
بچے
بہت نازک ہوتے ہیں اس لیے ان کی سانس
تھوڑی سی بےاحتیاطی سے بھی رک سکتی ہے اور خدانخواستہ جان بھی جا سکتی ہے ۔
احتیاطی
تدابیر:
· بچوں کو ہر قسم کے
دھوئیں سے دور رکھیں۔
· سونے کے دوران بچے کے
منہ پر کوئی بھاری چیز مثلاًتکیہ وغیرہ آنے پائے ۔
· دودھ کی بوتل بچے کے
منہ میں لگا کر بچے کا دھیان رکھیں تاکہ دودھ کی بہت زیادہ مقدار بچے کے منہ میں
نہ چلی جائے اور سانس کی نالی وغیرہ میں نہ پھنس جائے ۔
ناک
،کان ،حلق میں چیزوں کا پھنس جانا:
اکثر
اوقات بچوں کے ناک، کان اور حلق وغیرہ میں موتی،سکے ،سوئی ،چھالیہ ،سونف ،بلیڈ اور
کوئی نوکدار شے پھنس جاتی ہے ۔یقینی طور پر یہ بہت خطر ناک صورتحال ہوتی ہے اور
خدانخوا ستہ اس میں بچے کی جان کو خطرہ لاحق ہوجاتاہے۔
احتیاطی
تدابیر:
· اس قسم کی تمام چیزیں
بچو ں کی پہنچ سے دور رکھیں ۔
· اگر اس قسم کی کوئی
خطر ناک شے فرش پر پڑی بھی ہو تو فورًا احتیاطی سے اُٹھا کر باہر پھنک دیں۔
· ایسے حادثے کی صورت
میں بچے کو جلد از جلد ہسثتال لے جائیں۔
ڈوب
جانا:
یہ
ایک ایسا حادثہ ہے جس میں بچوں کے ہلاک ہونے کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے-بہت زیادہ
چھوٹے بچوں کا پانی سے بھری ہوئی بالٹی میں گر جانا پانی کی ٹنکی وغیرہ میں ڈوب
جانا بہت خطر ناک حادثہ ہوتاہے۔
احتیاطی
تدابیر:
· غسل خانے کا دروازہ
اس طرح بند ہونا چا ہیے کہ چھوٹے بچے اسے خود سے نہ کھول سکیں۔
· پانی سے بھری ہو ئی
بالٹی یا ٹب وغیرہ کھلی جگہ پر چھوڑیں۔
· پانی کی ٹنکی ،حوض
اور کنویں وغیرہ کے ڈھکن کو مضبوطی سے بند رکھیں اور بچوں کے سامنے مت کھولیں۔
زھریلی
ادویات سے اموات :
یہ تو تقریباً ہر گھر کا واقعہ ہے کہ بچہ آئے دن کوئی نہ کوئی زہر یلی چیز کھالیتے ہیں ان سے بچاؤ ضروری ہے ورنہ نتائج بہت خطرناک ہو سکتے ہیں۔
· فنائل کی گولیاں ،
سوڈا کاسٹک ، بلیچ ،غسل خانے میں استعمال ہونے والا تیزا ب ، مٹی کا تیل ،چوہے
مارادویات ، پودوں پر چھٹر کنے والی ادو یات اور اسپر ے وغیرہ کبھی بھی بچوں کی
پہنچ میں نہ رکھیں۔
دواوؤں
کا استعمال :
بچے
کبھی کھبی ایسی خطر ناک دواؤں کو چبا کر
نگل لیتے ہیں جو ان کے لیے جان لیواثابت ہو جاتی ہے۔
احتیاطی
تدابیر :
· بچوں کے سامنے دوائیں نہ کھائیں ۔
· دواؤں کو بچوں کی
پہنچ سے دور رکھیں۔
· پرانی اور استعمال نہ
ہونے والی دوائیں پھینک دیں۔
ٹی وی وغیرہ دیکھ کر نقل کر نا :
عام
طور پر بچے ٹی وی اور وی سی آروغیرہ دیکھ کر کو ئی خطرناک قدم اُٹھالیتے ہیں جس
سے ان کے چھوٹے بہن بھائی وغیرہ کی جان خطرے میں پڑجاتی ہے مثلاً سلو شن میں
کھڑکی سے کود جانا اور کسی کر تب باز کے
کر تب سے متاثر ہو کر آ گ
وغیرہ کا کھیل کھیلنا ۔
احتیاطی تدابیر :
·
بہت
چھوٹے بچے کو اس قسم کی فلمیں نہ کھائیں جس سے وہ کوئی خطر ناک کھیل کھیل سیکھیں۔
·
اگر
بچے اس قسم کی فلم دیکھ لیں تو انہیں
سمجھاتی رہیں کہ سب کچھ حقیقی زندگی میں ممکن نہیں ہے اور ان حرکتوں سے جان
جاسکتی ہے۔
کھلے ھوئے گٹرسے حادثات :
ہمارے بہت سارے علاقوں
میں ایسا ہوتاہے کہ گڑکے ڈھکن کھلے ہوتے ہیں یا چوری وغیرہ ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ
سے اکثر نا قابل بیان نقصان ہو
جاتاہے اور چھوٹے بچے اس میں گر کر ہلاک
ہو جاتے ہیں۔اس قسم کے حادثات سے بچنے کے لیے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
احتیاطی تدابیر :
·
بچوں
کو سمجھا ئیں کہ ان کھلے گڑوں سے دور ہٹ کر چلیں اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو ان
سے بچا کر چلا ئیں ۔
·
بہت
چھوٹے بچوں کو گلی میں یا سڑک پر گود سے نہ اتاریں ۔
·
چھوٹے
بچوں کو اکیلے نہ جانے دیں ۔
·
اگر
ممکن ہوتو اپنے علاقوں کے کھلے گڑ بند کر وائیں۔
·
آ گ اور گیس سے حادثات :
آگ او رپانی انسان کے
ازلی دشمن ہیں ۔ ظاہر ہے بچے بھی اس کی
لپیٹ میں آسکتے ہیں اور نہایت ہو لناک نتا ئج بر آمد ہو سکتے ہیں۔
احتیاطی تدا بیر :
·
باورچی
خانے میں کھانا پکاتے ہو ئے کبھی بھی بچوں کو ساتھ نہ رکھیں اور نہ ہی انہیں باورچی خانے میں آنے
دیں۔
·
باورچی
خانے میں اگر کھولتا ہوا پانی یا گرم تیل رکھا ہوا ہو تو بچوں پر کڑی نظر رکھیں تا کہ وہ باور چی خانے میں جا کر کسی
حادثے کا شکار نہ ہو جائیں۔
·
بچوں
کو ما چس ہاتھ میں نہ لینے دیں۔
·
گیز
رکے گرم پانی سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے گرم پانی کے نل کو مضبوطی سے بند کر
دیں یا اس پر کوئی سر خ ٹیپ وغیرہ لگا دیں اور ضرورت کے وقت ہٹاکر پانی نکال لیں
اس طرح بچے گر م پانی سے محفوظ رہیں گے۔
· آتش بازی کی اشیا ء بچوں کی پہنچ سے دور
رکھیں۔
·
جانور
وں سے نقصانات:
ہم
میں سے بہت ساری خواتین اور بچے جانوروں
سے محبت کر تے ہیں اور ان جانوروں کو
باقاعدہ گھر میں پالا بھی جاتا ہے۔ان جانورو ں کے کاٹنے سے یا پنجے ما رنے سے بہت
سے بچے شدید زخمی ہو جاتے ہیں۔
اس
کے علاوہ ان جانوروں کے روئیں وغیرہ بھی بچو ں میں الر جی کا با عث بنتے ہیں۔
احتیا
طی تدابیر:
· پالتو جانورں کو
ڈاکٹر سے ویکسین کا کو رس ضرور کر وائیں۔
· اگر یہ جانور بیمار
پڑجائیں تو جانوروں کے ڈاکٹر کو کھائیں۔
· جانوروں کو اپنی اور
اپنے بچوں کی کھانے پینے کی چیزوں میں منہ نہ مارنے دیں۔
· جانورو ں کے رہنے کی
جگہ صاف رکھیں۔
· پر ندوں کے پنجر وغیرہ
صاف رکھیں۔
· بچو ں کو بھی
جانوروں کی رہنے کی جگہ اور پر ندوں کے
پنجر ے و غیرہ سے دور رکھیں۔
· اگر گھر میں
جانوروںوغیرہ کی دوائیں رکھی ہیں تو بچو ں کو ان کی پہنچ سے دور رکھیں۔
·
دھار
دار اور نو کیلی اشیاء:
گھر
وں کے اندر اکثر ایسی اشیاء ہو تی ہیں جو
چھو ٹے بچو ں کے لیے بہت نقصان دہ ہو جاتی ہیں۔ ان اشیاءمیں پرانے بلیڈ ، چھری ،چاقو
، سو ئیا ں اور قینچیا پڑی رہ جاتی ہیں۔اس کے علاوہ پتنگ اڑانے والا ما نجھا وغیرہ
بھی خطر نا ک ہو سکتا ہے ۔ بچے ان اشیاء کو کھیل کودکا سامان سمجھ کر استعمال کر
نا شروع کر دیتے ہیں اور نتیجے کے طور پر خود زخمی ہو جاتے ہیں یا پھر اپنے چھو ٹے
بہن بھا ئیو ں کو زخمی کر دیتے ہیں اس طرح ایک بہت سنگین صورتحا پیدا ہو جا تی ہے
۔
احتیاطی
تدابیر:
· اس طرح کی خطرناک
چیزوں کو کسی مخصوص جگہ رکھیں۔
· تمام نو کیلی اور
دھار دار اشیاء بچو ں کی پہنچ سے دور رکھیں۔
· اس قسم کی خطر نا ک
اشیاء بچو ں کو استعمال کے فو راً بعد احتیاط سے ان کی مخصوص جگہ پر رکھ دیں۔
· خطر ناک اور نو کدار
اشیا ء کو بچو ں کی پہنچ سے دور رکھیں۔پتنگ اُ ڑانے والا ما نجھا بہت زیادہ کم عمر
بچو ں کے ہاتھ میں نہ دیں۔
سڑک
کے حادثات:
عام
طور پر سڑک کے حادثات اتنے خطر نا ک ہو تے
ہیں کہ جان لیوابھی ثابت ہو جا تے ہیں اور اگر یہ حادثہ بچو ں کے ساتھ ہو
تو عمر بھر کو روگ بن جاتا ہے اس لیے بچو ں کو سڑک پر لے جاتے ہو ئے بہت احتیا ط
کر یں اور اکیلے انہیں بڑی سڑکو ں پر نہ جا نے دیں۔
احتیاطی
تدابیر :
· سڑک پر چلتے ہوئے بچے
کا ہاتھ بہت مضبوطی سے پکڑیں۔
· بچوں کو بسو ں یا
اسکو ل بسو ں میں دروازے یا سیڑھی وغیرہ پر کھڑے ہو کر سفر نہ کر نے دیں۔
· بچوں کو مو ٹر سائیکل
وغیرہ پر بہت احتیاط سے لے کر بیٹھیں۔
· چھو ٹے بچوں کو کھلو
نا سا ئیکل سڑک پر نہ لے جا نے دیں۔
· عام طور پر بچے سڑک
پر کر کٹ یا فٹ با ل وغیرہ کھیلتے نظر آ تے ہیں جو اچانک کسی تیز رفتار گاڑی کے اس
طرف آنکلنے کی صورت میں حادثے کا مو جب بھی بن سکتے ہیں لٰہذا بچو ں کو ایسا نہ کر
نے دیں۔
· اگر آپ ذراسی احتیاط کر لیں تو بہت بڑے حا دثات سے بچا جا سکتا ہے اور آپ کا بچہ ایک محفوظ زندگی گزار سکتا ہے جو یقیناً آپ کے لیے سب سے زیادہ اہم بات ہے۔
0 Comments