Khwab-e- Ghaflat By Nazeer Akbarabadi|خو ابِ غفلت-نظیر ؔ اکبر آبادی

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Khwab-e- Ghaflat By Nazeer Akbarabadi|خو ابِ غفلت-نظیر ؔ اکبر آبادی

 

خو ابِ غفلت-نظیر ؔ اکبر آبادی

Khwab-e- Ghaflat By Nazeer Akbarabadi

                                                          

خو ابِ غفلت-نظیر ؔ اکبر آبادی

جب یا رنے اُ ٹھائی چھڑی،تب خبرہو ئی  

اور ووہیں اک بد ن پہ جڑی،تب خبر ہو ئی

ا لفت کی آ گ دل میں پڑی،تب خبر ہو ئی

جب آنکھ اس صنم سے لڑ ی،تب خبر ہو ئی

 

غفلت کی گر ددل سےجھڑ ی،تب خبر ہو ئی

 

جب تک چڑ ھی جو ا نی تھی اور بال تھے سیاہ

الفت کسی سے پیار مجّت کسی سے چا ہ

آئی شر اب اِس میں بڑھاپے کی خو امخواہ

پہلے کے جا م میں نہ ہو اکچھ نشہ تو  آہ

 

دل بر نے دی پھراُس سے کڑی،تب خبر ہو ئی

 

تھے جب تلک اد ھیڑ،رہے تو بھی و لو لے

اور جب سفید ہوکے ہوئے بر ف کےڈلے  

یاروں سےجب تو بو لے کہ لو یا رو،ہم چلے

لا ئے تھےہم تو عمرپٹایا ں لکھاولے

 

جب سیاہی پر سفید ی چڑھی،تب خبرہو ئی

 

داڑھی کی جب کہ رات گئی اور صبح ہو ئی

تو بھی یہ دل میں خوش تھے کہ مرنانہیں ابھی

دل بر کھڑا بجاو ے تھاگھڑیال عمرکی

سن سن تو شا دہو تے تھے پر کچھ خبر نہ تھی

 

با جی جب آگجرکی گھڑی،تب خبر ہو ئی

 

اس حا ل پر بھی کچھ نہ ہو ئی د یداور شنید

دانتو ں پراس میں آن کے ہل چل پڑی شد ید

منشی قضاکالکھنے لگاجنس کی ر سید

داڑھیں لگیں ا کھڑنے کو،دند اں ہو ئے شہید

 

مجلس میں چل بچل یہ پڑی،تب خبرہوئی

 

اِس پو پلے ہی مُنہ سے لگے کر نےپھر نباہ

کا نوں کے اِس میں آن کے پر دے  ہوئے تباہ

گر دن پھراس میں ہلنے لگی،کم ہو ئی نگا ہ

بن دانت بھی ہنسے،پہ جب آنکھیں چلیں تو آہ

 

جب لاگی آنسو ؤں کی جھڑی،تب خبر ہوئی

 

ڈھاتےتھے واںمزورتو تن کی محل سر ا

یہ گھر بنار ہے تھے دِو الیں اُ ٹھااُٹھا

اِس میں قضاکا راج جو کوٹھےپہ آچڑھا

شہتیرسا جوقد تھاسوخم ہوکے جھک گیا

 

گر نے لگی کڑی پہ کڑی،تب خبرہو ئی

 

یہ تو لگائے بیٹھےتھے اپنی بڑی دکان

تھے غرق لین دین اورکچھ نہ تھا دھیان

لیکھا جب اس میں عمرکاڈیوڑھاہو اجب آن

کپّا جو لنڈھ چلا، نہ ہوا تب بھی کچھ نہ تھا دھیان

 

جب لُٹ گئی د ھڑی کی دھڑی،تب خبر ہوئی

 

 بسترپہ جب تو ا ٓن پڑےلوٹ کرنڈھال

ٹھنے دے کون آہ جوکر وٹ ہوئی محال

ہو نے لگی فرشتوں سےنظروں میں قیل وقال

جی غش میں ڈو باتو بھی نہ تھاکو چ کاخیال

 

جب سانس آگلےمیں اڑی،تب خبر ہو ئی

 

چھاتی پہ چڑھ قضانے لیاجب گلےکوگھونٹ

پانی کاپھر توآہ نہ اُ تر ا گلے سے گھو نٹ

اُکھڑی بدن سےجان بھی رگ ر گ سےچھوٹ چھوٹ

پنجہ دکھایاشیرنےتوبھی یہ سمجھےجھوٹ

 

جب چاب لی گلےکی نڑی،تب خبرہوئی

 

کاندھےپہ رکھ کےپالکی لےآئے جب کہار

اور غل مچاکے بولےکہ جلدی سےہوسوار

اِس میں نہاکےآپ بھی جلدی ہوئے تیار

کپڑےبد ل کے ،عطرلگا پہن پھول ہار

 

نکلی سواری،دھوم پڑی،تب خبرہوئی

 

جب پالکی میں چڑھ کے چلاآپ کابد ن

کلمہ نفیب پڑھتے چلے ساتھ کر پھبن

تو بھی یہ کہتے تھے کہ ہو اکون بے و طن

جب آئے اِس گڑھےمیں نظؔیر اور ہزارمن

 

اوپرسےآکےخاک پڑی،تب خبر ہو ئی

Post a Comment

1 Comments

  1. Nice one 🕜 😇
    gaflat ki gar jb dil pe padi to khabar huyi 🔥🔥

    ReplyDelete