طلسمِ زندگی
نظیرؔا کبر آبا دی
Tilism-e-Zindagi By Nazeer Akbarabadi
آہ کیا کہیے،رہی یاں
جب تلک ا پنی حیات
تھے بندھےکیا
کیاتعلّق اپنےجتیے جی کے سا ت
جب مُوئے،پھرتو کسی
نے آن کرپوچھی نہ بات
ز ند گی اپنی تھی کُل
چونسٹھ گھڑ ی کی کائنات
اِتنےعرصےہی میں
کیا کیاہم پہ گُزری وا ردات
رہ چلے دنیا میں
ہم بھی ایک دن اور ایک رات
پھر اسی دن رات میں
ہم بادشابھی ہوچکے
صاحبِ تاج و
نگیں،فرماں روابھی ہو چکے
مالکِ مُلک
ومکاں،کشورکُشا بھی ہو چکے
عاجزومفلس،فقیروبےنوابھی
ہو چکے
اِتنے عرصےہی
میں کیا کیا ہم پہ گزری واردات
رہ چلےدنیامیں
ہم بھی ایک دن اور ایک رات
پھر اسی دن رات میں
ہم ہو گئےحشمت پناہ
نجشی و میرووز یرو
منشی ودیو انِ شا ہ
محتسب،کُتو ال ،قا
ضی،صدر،مفتی،اہلِ جاہ
اس قد ر تو عمر،جس
میں یہ تما شے،واہ واہ
اِتنے عرصےہی
میں کیا کیا ہم پہ گزری واردات
رہ چلےدنیامیں
ہم بھی ایک دن اور ایک رات
پھر ا سی دن رات میں
ہم عا رف وکا مل ہو ئے
صا حبِ کشف وکر ا مت
اوررو شن دل ہو ئے
عا لم وفاضل،فقیہ
وجاہل و عا مل ہو ئے
تھی یہی فرصت،اِسی
میں خاک،مٹّی،گلِ،ہوئے
اِتنے عرصےہی
میں کیا کیا ہم پہ گزری واردات
رہ چلےدنیامیں
ہم بھی ایک دن اور ایک رات
پھر اِ سی دن رات میں کیا کیابنائے ہم نے گھر
مسجدوتالاب ومندر ،
حجرہ ود یو ارودر
بیٹھ کرعشرت بھی کی،اور
بھیک مانگی در بد ر
تھے مسافر،پھر اسی
میں کر گئے آخر سفر
اِتنے عرصےہی
میں کیا کیا ہم پہ گزری واردات
رہ چلےدنیامیں
ہم بھی ایک دن اور ایک رات
پھراِسی دن رات میں
ہم دل رُبابھی ہو گئے
عا شق و
فاسق،اسیرومبتلابھی ہو گئے
پُر گنہ،مست وخراب
وپا ر سا بھی ہو گئے
تھی یہی فر صت،اِسی
میں تھاجو ہو نا،ہوگئے
اِتنے عرصےہی
میں کیا کیا ہم پہ گزری واردات
رہ چلےدنیامیں
ہم بھی ایک دن اور ایک رات
پیشے ہیں جتنے جہاں
میں،کیاصغیروکیاکبیر
سب کیےہم نے میاں اِس
حال میں ہوکرا سیر
طفل سےٹھہرےجواں،اورپھرجواں
سےبن کے پیر
پھر اُسی میں پیرہو
کر،مر گئے آخر نظیؔر
اِتنے عر صے ہی میں کیا کیا ہم پہ گزری واردات
رہ چلےد نیا میں
ہم بھی ایک دن اور ایک رات
0 Comments