Baldeo Ji ka Mela By Nazeer Akbarabadi|بلد یو جی کا میلا-نظیر اکبر آبادی

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Baldeo Ji ka Mela By Nazeer Akbarabadi|بلد یو جی کا میلا-نظیر اکبر آبادی

 

بلد یو جی کا میلا-نظیر اکبر آبادی

Baldeo Ji ka Mela By Nazeer Akbarabadi

بلد یو جی کا میلا-نظیر اکبر آبادی


رنگ ہے،روپ ہے،جھمیلا ہے

زور بلد یو جی کا میلا ہے

 

ہے کہیں یار اور کہیں اغیار

کہیں عاشق ہے ،اور کہیں دل دار

کہیں بستی ہے اور کہیں گُل زار

کہیں جنگل ہے، اور کہیں بازار

 وہی بھگتی ہے اور وہی اوتار

اُس  کی  لیلا ئیں کس سے ہو ں اظہار

آ پ  آتا ہے دیکھنے کو بہار

آپ کہتے ہے یوں پُکار پُکار

 

رنگ ہے ،روپ ہے ،جھمیلاہے

زور بلدیو جی کا میلا ہے

 

آج میلے کایاں جوہے سامان

آۓ ہیں دُور دُور سے انسان

کوئی درشن، کوئی دعائیں  مان

سب کی ہوتی ہیں مشکلیں آسان

ہر طرف کھِل رہے گل وریحان

ہار،بّدھی، مٹھا ئی اور پکوان

بھیڑ،انبوہ،غل،دُکان دُکان

اور یہی شور ہر گھڑی، ہرآن

 

رنگ ہے، روپ ہے،جھمیلا ہے

زور بلدیوجی کا میلا ہے

 

اِتنے لو گوں کے ٹھٹھ لگے ہیں آ

جو کہ تلِ دھر نے کی نہیں ہے جا

لے کے مندر سے،دودو کوس لگا

با غ  و بَن بھر رہے ہیں سب  ہر جا

ہیں ہزاروں بسا طی اور سودا

لاکھوں بکتے ہیں گہنے اور ما لا

بھیڑ،انبوہ اور دھرم دھکّا

جس طرف دیکھے آ ہا ہا ہا

 

رنگ ہے ،روپ ہے، جھمیلا ہے

زور بلدیو جی کا میلا ہے

 

ہیں ہزاروں ہی جنس کے ہَٹّے

موتی،مو نگا ،اور آرسی ، بَٹّے

پیڑے ،لڈّو، جیلبی اور گٹّے

کَولے، نارنگی، سنگترے، کھٹّے

کو ئی تو کرر ہا ہے چَل بٹّے

کو ئی چڑھا تا ہے کھیر کے چٹےّ

پُر ہیں مندر کے کو ٹھے اور اَٹّے

بوڑھے، لڑکے، جوان اور کٹَّے

 

رنگ ہے، روپ ہے جھمیلا ہے

زور بلد یوجی کا میلا ہے

 

لوگ چاروں طرف کے آتے ہیں

آکے عیش وطرب منا تے ہیں

دل سے سب درشنوں کو جاتے ہیں

اپنے دل کی مراد پاتے ہیں

جھا نجھ،مردنگ، دف بجا تے ہیں

راس منڈل بھجن سُنا تے ہیں

دل میں پھولے نہیں سما تے ہیں

سب یہ، ہنس ہنس کے کہتے جاتے ہیں

 

رنگ ہے روپ ہے جھمیلا ہے

زور بلد یوجی کا میلا ہے

 

ہر طرف گُل بدن رنگیلے ہیں

نُک پلک ، غنچہ لب،سجیلے ہیں

بات کے تر چھے اور کٹیلے ہیں

دل کے لینے کو سب ہٹیلے ہیں

خشک، تر، نرم ،سوکھے، گیلے ہیں

ٹیٹر ھے ،بَل دار، اور نُکیلے ہیں

جوڑے بھی سُرخ، سبز، پیلے ہیں

پیار، الفت ،بہا نے ، حیلے ہیں

 

رنگ ہیں ، روپ ہے،جھمیلاہے

زور بلد یو جی کا میلا ہے

 

ناچ اور راگ کے کھڑا کے ہیں

گھنگر و اور تال کے جھنا کے ہیں

نقلیں ،قصّے، کہانی، ساکے ہیں

کھنڈ، دُہرے ، کبت کتھا کے ہیں

کہیں آغوش کے لپا کے ہیں

کہیں بو سوں کے سوُ جھپا کے ہیں

تھر تھری، دانت پر کڑا کے ہیں

تِس پہ جاڑے کے سو جھڑا کے ہیں

 

رنگ ہیں ،روپ ہے، جھمیلا ہے

زور بلد یوجی کا میلا ہے

 

صحن مندر کا سب سے ہے اعلا

اُس کا گنبد ہے عالمِ بالا

ہو رہا جھا نکیوں کا اُ جیا لا

پر دے جیسے ہیں چاند پر ہالا

ہے کو ئی درشنوں کا متوالا

کوئی جپتا ہے دھیان میں مالا

کو ئی ڈنڈوتیں کر رہا لا لا

کوئی جےَ جےَ کرے ہمد ھَن والا

 

رنگ ہے، روپ ہے جھمیلا ہے

زور بلد یو جی کا میلا ہے

 

ہو جو مندر میں آپ وہ لا لن

ہر گھڑی میں بدل رہے ہیں بَرن

نئی پو شاک اور نئےبھو جن

نئی جھا نکی ہے اور نئے درشن

آرتی کی کہیں مچی ٹھن ٹھن

کہیں گھنٹو ں کی ہور ہی چھن چھن

تال ، مردنگ ،جھا نجھ کی جھن جھن

خاص پر شاد ،مصری اور ماکھن

 

رنگ ہے، روپ جھمیلا ہے

زور بلد یو جی کا میلا ہے

 

کو ئی  چنچل چلے ہے ٹھمکی  چال

کچھ وہ پتلی  کمر ،وہ  لمبے بال

آنکھوں  میں حُسن  کے نشے  ،رنگ لال

مصری  ماکھن کے ہا تھوں اوپر تھال

کچھ وہ  پو شاک ،کچھ  وہ حسن و جمال

ما لنوں کا زیا دہ  اُن سے کمال

ڈال  دیں ہار کا گلے  میں جال

بّدھی ہو کر ،لیں  صاف دل کو نکال

 

رنگ ہے ، روپ ہے،جھمیلا

زور بلد یو جی  جا میلا ہے

 

لا کھوں بیٹھے بسا طی اور منہار

اپنا سب گرم  کر رہے بازار

چُو ڑی ، بَنگڑی  کی اک  طرف جھنکار

نو گرھی ،پو تھ ،انگو ٹھی ،چھّلے ،ہار

ٹو ٹے پڑتے  گنو اری اور گنوار

جس  گنواری  کو چیلے دھکّا مار

گر کے دے گالی  ،یوں  کہے ہے پکار

"کیسوا ٹھلا چلے ہے دا ڑھی جار"

 

رنگ ہے ،روپ ہے، جھمیلا ہے

زور بلدیو جی  کا میلا ہے

 

سیکڑوں  رنگ رنگ کی چھڑیاں

پھول گیندوں کے ،ہار کی لڑیاں

کہیں چھو ٹیں انار ،پُھل جھڑیاں

کہیں کُھلتی ہیں  دل کی گُل جھڑیاں

کہیں الفت سے انکھڑیاں لڑیاں

کہیں با ہیں گلے میں ہیں پڑیاں

عیش و عشرت کی لُٹ رہی  دَھڑیاں

دال  مو ٹھیں ،منگو چھی  اور بڑیاں

 

رنگ ہے،روپ ہے،جھمیلا ہے

زور بلدیوجی  کا میلا ہے

 

لگ رہی بھیڑاِس قدر ٹھٹھ ہو

راہ آگے کو اور نہ  پیچھے کو

جو جہاں تھا ،وہیں پھنسا پھر دو

جس کو کھینچے ہیں ،گر پڑے ہے سو

بیٹھے کہتے ہیں کھا  کے دھّکوں  کو:

"جے مہا راج  ،رام رام بھجو"

اور گنوار دل پُکار کر ہو  ہو!

اب تو لٹھ  وار وہے لگانے کو

 

رنگ ہے،روپ ہے، جھمیلا ہے

زور بلدیو جی کا میلا ہے

 

کیا مچی ہے بہار ،جے  بلدیو

عیش کے کا روبار ،جے بلدیو

دھوم لیل  و نہار،جے بلدیو

ہر کہیں  آشکار ،جے  بلدیو

ہر زباں پر ہزار، جے بلدیو

دم  بہ دم  یا دگار ،جے بلدیو

کہہ نظؔیر اب پکار ،جے بلدیو

سب کہو  ایک بار ،جے بلدیو

 

رنگ ہے ، روپ ہے، جھمیلاہے

زور بلدیو جی  کا میلا ہے 

 

 

Post a Comment

0 Comments