Eid Ul Fitr by Nazeer Akbarabadi|عید الفطر -نظیر اکبر آبادی

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Eid Ul Fitr by Nazeer Akbarabadi|عید الفطر -نظیر اکبر آبادی

 

عید الفطر -نظیر اکبر آبادی
Eid Ul Fitr by Nazeer Akbarabadi

عید الفطر -نظیر اکبر آبادی

 

ہے عابدوں کو طاعت و تجرید کی خوشی

اور زاہدوں کو زُہد کی تمہید کی خوشی

رند عاشقوں کو ہے کئی اُمید کی خوشی

کچھ دل بروں کے وصل کی، کچھ ید  کی خوشی

 

ایسی نہ شب برات، نہ تقریب کی خوشی

جیسی ہر ایک دل میں ہے اس عید کی خوشی

 

روز کی خُشکیوں سے جو ہیں زر د زرد گال

خوش ہو گئے وہ، دیکھتے ہی عید کا ہلال

پوشاکیں تن میں ررد، سنہری، سفید لال

دل کیا کہ ہنس رہا ہے پڑا تن کا بال بال

 

ایسی نہ شب برات، نہ بقرید کی خوشی

جیسی ہر ایک دل میں ہے اس عید کی خوشی

 

پچھلے پہر سے اُٹھ کے نہانے کی دھوم ہے

شیر و کر سویاں پکانے کی کھوم ہے

پیر و جواں کو نعمتیں کھانے کی دھوم ہے

لڑکوں کو عید  گاہ کے جانے کی دھوم ہے

 

ایسی نہ شب برات، نہ بقرید کی خوشی ہے

جیسی ہر ایک دل میں ہے اس عید کی خوشی

 

کوئی تومست پھرتا ہے جام شراب سے

کوئی پکارتا ہے کہ چھوٹے عذاب سے

کلّا کسی کا پھولا ہے لڈّو کی چاب سے

چٹکاریں جی میں بھرتے ہیں نان و کیباب سے

 

ایسی نہ شب برات، نہ بقرید کی خوشی

جیسی ہر ایک دل میں اس عید کی کوشی

 

کیا ہی معانقے کی مچی ہے اُلٹ پلٹ

ملتے ہیں دوڑ دوڑ کے باہم جھپٹ جھپٹ

پھرتے ہیں دل بروں کے بھی گلیوں میں فَٹ کے فَٹ

عاشق مزے اڑاتے ہیں ہر دوم لپٹ لپٹ

 

ایسی نہ شب برات، نہ بقرید کی خوشی

جیسی ہر ایک دل میں ہے اس عید کی خوشی

 

کاجل، حنا، غضب مسی و پان کی دھڑی ہے

پِشوازیں سُرخ، سوسنی، لاہی کی پھُل جھڑی

کُرتی کبھی دکھا، کبھی انگیا کسی کڑی

کہ’’عید عید‘‘لوٹے ہیں دل کو گھڑی گھڑی

 

ایسی نہ شب برات، نہ بقرید کی خوشی

جیسی ہر ایک دل میں ہے اس عید کی خوشی

 

جو جو کہ اُن کے حُسن کی رکھتے ہیں دل سے چاہ

جاتے ہیں ان کے ساتھ لگے تا بہ عید گا

توپوں کےشور، اوردوگانوں کی رسم و راہ

میانے، کھلونے، سیر، مزے، عیش ، واہ واہ

 

ایسی نہ شب برات، نہ بقرید کی خوشی

جیسی ہر ایک دل میں ہے عید کی خوشی

 

روزوں کی سختیوں میں نہ ہوتے اگر اسیر

تو ایسی عید کی نہ کوشی ہوتی دل پذیر

سب شاد ہیں، گدا سے لگا شاہ تا وزیر

دیکھا جو ہم نے خوب، تو سچ ہے میاں نظیرؔ

 

ایسی نہ شب برا، نہ بقرید کی خوشی

جیسی ہر ایک دل میں ہے اِس عید کی خوشی

Post a Comment

0 Comments