Abr by Allama Iqbal|ابر-علامہ اقبال

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Abr by Allama Iqbal|ابر-علامہ اقبال

 

ابر-علامہ اقبال
Abr by Allama Iqbal

Abr by Allama Iqbal

 

اُٹھی پھر آج وہ پُورب سے کالی کالی گھٹا

سیاہ پوش ہُوا پھر پہاڑ سربن کا

 

نہاں ہُوا جو رُخِ مِہر  زیِر دامنِ ابر

ہَوائے سرد بھی آئی سوارِ تو سنِ ابر

 

گرج کا شور نہیں ہے،خموش ہے یہ گھٹا

عجیب مے کدہ بے خروش ہے یہ گھٹا

 

چمن میں حکیم ِ نشاطِ مدام لائی ہے

قبائے گُل میں گُہر ٹانکنے کو آئی ہے

 

جو پھول مِہر کی گرمی سے سو چلے تھے،اُٹھے

زمیں کی گود میں پڑ کے سو رہے تھے، اُٹھے

 

ہوا کے زور سے اُبھرا،بڑھا اُڑا بادل

اُٹھی وہ اور گھٹا لو! برس پڑا بادل

 

عجیب خیمہ ہے کُہسار کے نہالوں کا

یہیں قیام ہو واددی میں پھِر نے والوں کا

Post a Comment

0 Comments