جسم کےلیے مکمل ٹانک ہے دہی!!
Jism Ke liye Mukammil Tonic Hay Dahi
بھارت میں
صدیوں سے دودھ ، گھی اور دہی صحت کے لیے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔ جن لوگوں کو دودھ
ہضم نہیں ہوتا وہ دہی کھا کر دودھ کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ اس میں وہ تمام
اجزاء شامل ہیں جو جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ یہ امراض قلب کے ساتھ
ساتھ پیٹ کی بیماریوں اور ہڈیوں کی کمزوری دور کرتا ہے۔ اگر بغیر کریم والے دودھ
کا دہی بنالیا جائے تو اسے ہائی کولسٹرول سے متاثرہ افراد بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
قدیم حکما ء کا دعوی ہے کہ دہی کا روزانہ استعمال بڑھاپے کا عمل سست کرتا ہے اور جسم میں
خلیات کی ٹوٹ پھوٹ کی رفتار بھی دھیمی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ خون بھی صاف کرتا
ہے۔ گرمیوں میں تو اس کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس میں موجود ایک
انزائم جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ اس لیے گرمیوں میں دہی کی لسی اور چھاچھ کا زیادہ
استعمال کیا جاتا ہے۔
حالانکہ اس میں وہ تمام
غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو تازے دودھ میں ہوتے ہیں اس میں موجود بیکٹیر یا ہاضمے
کے نظام کو درست کرتے ہیں اس لیے یہ قبض اور اسہل (Diarrhea) دونوں ہی میں مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہ بیکٹیر یا یا آنتوں میں
موجودہ ان جرثوموں کو ختم کرتے ہیں جو پیٹ کے امراض کا سبب بنتے ہیں۔ ان بیکٹیریا
کی وجہ سے جسم کو ضروری معدن کو جذب کرنے میں مددملتی ہے علاوہ ازیں یہ وٹامن بی
کا بھی اہم ذریعہ ہیں۔ دہی وافر مقدار میں پروٹین،کیلشیم اور وٹامن کا خزانہ ہونے
کے سب جسم کے مدافعتی نظام Immune System کو بھی مضبوط کرتا ہے۔
دمہ
اور دیگر الرجیوں سے متاثرہ افراد دودھ نہیں پی سکتے لیکن وہ وٹامن سی حاصل کرنے
کے لیے دہی کا استعمال کر سکتے ہیں۔
دہی
وزن گھٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہیں۔
دل
کی صحت کے لیے بھی فائدےمند ہیں۔
منہ
کے چھالوں کو دور کرنے میں مدد کرتا ہیں۔
داتوں
اور ہڈیوں کے لیے فائدے مند ہیں۔
چہرے
کے لیے فائدے مند ہیں۔
150 گرام دہی میں موجود غذائی اجزاء:
غذائی
اجزا |
فل
کریم والے دودھ میں |
کم
کریم والے دودھ میں |
کیلوری |
163 |
85 |
کاربو
ہائیڈریٹ |
23.6
gm |
11gm |
پروٹین |
7.7
gm |
7.7
gm |
چکنائی |
4.2
gm |
1.2 gm |
کیلشیم |
240
mg |
285
mg |
جو لوگ ہڈیوں کے بھرےہونے کے مرض میں مبتلا ہیں انہیں ایک بڑا کپ دہی روزانہ
استعمال کرنا چاہیے۔ جن لوگوں کے جسم میں کولسٹرول بڑھ
رہا ہے انہیں کم چکنائی والا وہی استعمال کرنا چاہیے اس سے انہیں فائدہ ہوگا۔
جن لوگوں کو دودھ میں موجود Lactose سے الرجی ہے انہیں دہی استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اس میں موجودہ
جراثیم لیکٹو ز کو توڑ دیتے ہیں اور وہ جسم میں جذب ہو جاتا ہے، یہ کھانے کو ہضم
کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹ میں ہونے والے انفکشن کو بھی ٹھیک کرتا ہے، اس لیے شدید
ڈائر یا ہونے پر چاول میں وہی ڈال کر کھلایا جاتا ہے جن خواتین کو اندام نہانی کے
انفکشن کی شکایت ہے انہیں بھی دہی استعمال کرنا چاہیے۔ علاوہ ازیں یہ آنت کے کینسر
میں بھی مفید ہے اور قبض کشا ہے اگر بازار میں ملنے والے جنک فوڈ اور کولڈ ڈرنک کے
بدلے دہی کی لسی کا استعمال کیا جائے تو اس سے آپ کا پیٹ بھرا بھرا ہی محسوس نہیں
ہوگا بلکہ یہ جسمانی قوت میں بھی اضافہ کرے گا کیونکہ اس میں 20 فیصد کیلشیم پایا جاتا
ہے۔ اس لیے یہ ہڈیوں کے ساتھ ساتھ دانتوں کے لیے بھی مفید ہے، اگر آپ روزانہ دہی
استعمال کرتے ہیں تو یہ دیگر مفید مادوں کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے ۔ دہی جلد
اور بالوں کے لیے مفید ہے۔ اگر مہندی میں ملا کر بالوں میں لگایا جائے تو یہ سر کی
خشکی کو دور کرتا ہے اور چہرے پر ہلدی اور بیسن ملا کر لگانے سے جلد کو نرم اور
چمکدار بناتا ہے۔ دہی ہمیشہ گھر میں جما کر استعمال کرنا چاہیے۔ گھر میں جمایا ہوا
دہی ایک گھنٹے میں ہضم ہو جاتا ہے جبکہ بازار کے دہی میں دیگر اشیاء کی ملاوٹ ہوتی
ہے۔
2 Comments
نہایت مفید معلومات ھے۔قابل عمل معلومات ھے۔
ReplyDeleteہمت افزائی کے لئے آپ کا بہت بہت شکریہ
Delete