Payam-e-Subh By Allama Iqbal|پیام صبح-علامہ اقبال

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Payam-e-Subh By Allama Iqbal|پیام صبح-علامہ اقبال

 

پیام ِصبح -علامہ اقبال
Payam-e-Subh By Allama Iqbal
(ماخوذ از لانگ فیلو )

پیام ِصبح -علامہ اقبال

 

اُجالا جب ہوا رخصت جبینِ شب کی افشاں کا

نسیمِ زندگی پیغام لائی صبحِ خنداں کا

جگایا بُلبل رنگیں نوا کو آشیانے میں

 کنارے کھیت کے شانہ ہلایا اُس نے دہقاں کا

 طلسمِ ظلمت شب سُورہ والنُور سے توڑا

اندھیرے میں اُڑایا تاج ِزر شمعِ شبستاں کا

پڑھا خوابیدگانِ دیر پر افسون بیداری

 برہمن کو دیا پیغام خورشیدِ درخشاں کا

 ہوئی بامِ حرم پر آ کے یوں گویا موَذِن سے

نہیں کھٹکا ترے دل میں نمود مہر ِتاباں کا؟

پُکاری اس طرح دیوار ِگلشن پر کھڑے ہو کر

 چٹک او غنچہ ُگل! تو مؤذن ہے گلستاں کا

دیا یہ حکم صحرا میں چلو اے قافلے والو!

 چمکنے کو ہے جگنو بن کے ہر ذرّہ بیاباں کا

 سُوئے گور ِغریباں جب گئی زِندوں کی بستی سے

تو یوں بولی نظارہ دیکھ کر شہرِ خموشاں کا

ابھی آرام سے لیٹے رہو، میں پھر بھی آؤں گی

 سُلا دوں گی جہاں کو، خواب سے تم کو جگاؤں گی

 

Post a Comment

0 Comments