Apni Jaulan-Gah Zer-e-Asman Samjha Tha Main|اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Apni Jaulan-Gah Zer-e-Asman Samjha Tha Main|اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں

 

اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں

Apni Jaulan-Gah Zer-e-Asman Samjha Tha Main

غزلعلامہ اقبال
Ghazal By Allama Iqbal

 

Apni Jaulan-Gah Zer-e-Asman Samjha Tha Main

اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں

آب وگِل کے کھیل کو اپنا جہاں سمجھا تھا میں


 بے حجابی سے تیری ٹوٹا نگا ہوں کا طلسم !

 اِک رواے نیلگوں کو آسماں سمجھا تھا میں


 کارواں تھک کر فضا کے پیچ و خم میں رہ گیا

مہروماه و مشتری کو ہم عناں سمجھا تھا میں


ِ عشق کی اک جَست نے طے کر دیا قصہ تمام

اس زمین و آسماں کو بیکراں سمجھا تھا میں


 کہہ گئیں راز ِمحبت پردہ دار یہائے شوق!

 تھی فغاں وہ بھی، جسے ضبط فغاں سمجھا تھا!


تھی کِسی در مانده درد کی صداے درد ناک

 جس کو آوازِرحیلِ کا رواں سمجھا تھا میں !

Post a Comment

0 Comments