Ejaaz Hai Kisi Ka Ya Gardish Zamana|اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Ejaaz Hai Kisi Ka Ya Gardish Zamana|اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ

 


اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ

Ejaaz Hai Kisi Ka Ya Gardish Zamana

غزل-علامہ اقبال

Ghazal By Allama Iqbal
 

اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ

 ٹوٹا ہے ایشیا میں مسجد فرنگیانہ

 

تعمیر ِآشیاں سے پیشں نے یہ راز پایا !

 اہلِ نوا   کے حق میں بجلی ہے آشیانہ

 

 یہ بندگی خدائی ، وہ بند گی گدائی

یا بندہ خدا بن ، یا بنده زمانہ

 

 غافل نہ ہو خودی سے کر اپنی پاسبانی

 شاید کسی حَرم کا تو بھی ہے آستانہ

 

 اے لَا اِلَہ کے وارث باقی نہیں ہو تجھ میں

 گفتارِ دلبرانہ ، کردارِ قا هرانہ

 

تیری نگاہ سے دل سینوں میں کانپتے تھے

 کھویا گیا ہے تیرا جذب قلندارانہ

 

را ز ِحرم سے شاید اقبال ؔباخبر ہے

 ہیں اس کی گفتگو کے انداز محرمانہ

Post a Comment

0 Comments