ایک بحری قزّاق
اور سکندر-علا مہ اقبال
Ek Bahri Qazzaaq Aur Sikandar By Allama Iqbal
سکندر
صِلہ تیرا تری زنجیر
یا شمشیر ہے میری
کہ تیری رہزنی سے تنگ
ہے دریا کی پہنائی!
قزّاق
سکندر!حیف ،تُو اس کو جواں مردی سمجھتا ہے
گوارااِس طرح کرتے
ہیں ہم چشموں کی رُسوائی؟
ترا پیشہ
ہے سفّا کی، مِرا پیشہ ہے سفّاکی
کہ ہم قزّاق
ہیں دونوں ،تُو مَیدانی،مَیں دریائی!
0 Comments