فقر وراہبی-علامہ
اقبال
Faqr-O-Raahebi By AllamaIqbal
کچھ اور چیز ہے
شاید تری
مسلمانی
تری نگاہ میں ہے
ایک، فقر و رُہبانی
سکُوں پر ستیِ
راہب سے فقر ہے
بیزار
فقیر کا ہے سفینہ
ہمیشہ طو فانی
پسند رُوح و بدن کی ہے
وانمود اس کو
کہ ہے نہایتِ مومن خو
دی کی عُریانی
وجود صَیر فی ِ کا
ئنات ہے اُس کا
اُسے خبر ہے، یہ
باقی ہے اور وہ فانی
اُسی سے پوچھ
کہ پیشِ نگا ہ ہے جو کچھ
جہاں ہےیاکہ فقط رنگ و بُو
کی طُغیانی
یہ فقر مردِ مسلماں نےکھو دیا جب سے
رہی نہ دولتِ سَلمانی
و سلیمانی
0 Comments