غزل- علامہ
اقبال
Ghazal By Allama
IqbalGaisue-e-Tabdar Ko
Aur Bhi Tabdar Kar
گیسوے تاب دار کو اور
بھی تاب دار کر
ہوش و خروش شکار
کر،قلب و نظر شکار کر
عشق بھی ہو حجاب میں
حسن بھی ہو حجاب میں
یا تو خود آشکار ہو
یا مجھے آشکار کر!
تو ہے محیط بیکراں
میں ہوں ذراسی آبجو
یا مجھے ھمکنار کریا
مجھے بیکنار کر
میں ہوں صدف تو تیرے
ہاتھ میرے گہر کی آبرو
میں ہوں خزف تو تُو مجھے گو ھرِ شا ہوارکر
نغئر نو بہار اگر میرے نصیب میں نہ ہو
اس دم نیم سوز کو طاٹرک بہار کر
باغِ بہشت سے
مجھے حکمِ سفردیا تھا کیوں
کارِ جہاں
درازہے اب مراانتظار کر
روزِ حساب جب مراپیش
ہو دفتر عمل
آپ بھی شکر مسار ہو
مجھ کو بھی شر مسار کر
0 Comments