Gaisue-e-Tabdar Ko Aur Bhi Tabdar Kar| گیسوے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Gaisue-e-Tabdar Ko Aur Bhi Tabdar Kar| گیسوے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر

 

غزل- علامہ اقبال

Ghazal By Allama Iqbal
Gaisue-e-Tabdar Ko Aur Bhi Tabdar Kar


Gaisue-e-Tabdar Ko Aur Bhi Tabdar Kar

 

گیسوے تاب دار کو اور بھی  تاب دار کر

ہوش و خروش شکار کر،قلب و نظر شکار کر


عشق بھی ہو حجاب میں حسن بھی ہو حجاب میں

یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر!


تو ہے محیط بیکراں میں ہوں  ذراسی آبجو

یا مجھے ھمکنار کریا مجھے بیکنار کر


میں ہوں صدف تو تیرے ہاتھ میرے گہر کی آبرو

میں ہوں خزف  تو تُو مجھے گو ھرِ شا ہوارکر


نغئر نو بہار  اگر میرے نصیب میں نہ ہو

اس دم  نیم سوز کو طاٹرک بہار کر


باغِ بہشت سے مجھے  حکمِ سفردیا تھا  کیوں

کارِ جہاں درازہے  اب مراانتظار کر


روزِ حساب جب مراپیش ہو دفتر عمل

آپ بھی شکر مسار ہو مجھ کو  بھی شر مسار کر

 

Post a Comment

0 Comments