گِلہ-علا مہ اقبال
Gila By Allama Iqbal
معلوم کسے ہند کی تقدیر
کہ اب تک
بیچارہ کسی تاج کا تا
بند ہ نگیں ہے
دہقاں ہے کسی قبر کا
اُگلا ہُوا مُردہ
بوسیدہ کفن جس کا ابھی
زیرِ زمیں ہے
جاں بھی گِرَوِ غیر ،بدن بھی گِرَو غیر
افسوس کہ با قی نہ مکاں ہے نہ مکیں ہے
یورپ کی غلامی پہ رضا مند
ہُوا تُو
مجھ کو تو گِلہ تجھ سے ہے،یورپ
سے نہیں ہے !
0 Comments