الہی عقل خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سِکھا دے
Illahi aql e khajsta pe
ko zara si deewangi sikha de
غزل –علامہ اقبال
Ghazal By Allama Iqbal
الہی عقل خجستہ پے کو
ذرا سی دیوانگی سِکھا دے
اسے ہے سودائے بخیہ
کاری ، مجھے سرِ پیرہن نہیں ہے
مِلا محبت کا سوز مجھ
کو تو بولے صبح ِ ازل فرشتے
مثالِ شمعِ مزار ہے تُو، تری کوئی انجمن نہیں ہے
یہاں کہاں ہم نفَس
میّسر ، یہ دیس نا آشنا ہے اے دل!
وہ چیز تُو مانگتا ہے
مجھ سے کہ زیرِ چرخِ کہن نہیں ہے
نرالا سارے جہاں سے اس کو عرب کے معمارﷺ نے بنایا
بِنا ہمارے حصارِ
مِلّت کی اتحادِ وطن نہیں ہے
کہاں کا آنا ،کہاں کا
جانا، فریب ہے امتیازِ عقبیٰ
نمود ہر شے میں ہے
ہماری،کہیں ،ہمارا وطن نہیں ہے
مُدیرِ ’مخزن‘ سے
کوئی اقبالؔ جاکے میرا پیام کہہ دے
جو کام کچھ کر رہی
ہیں قومیں ،اُنھیں مذاقِ سخن نہیں
ہے
0 Comments