اِشتراکِیت-علا مہ اقبال
Ishtrakiyat By Allama Iqbal
قو موں کی روِش سے
مجھے ہوتا ہے یہ معلوم
بے سُود نہیں رُوس کی یہ
گرمِی رفتار
اندیشہ ہُوا شوخیِ
اِفکار پہ مجبور
فرسُودہ طریقوں سے زمانہ ہُوا بیزار
انساں کی ہُوس نے جنھیں رکّھا تھا چُھپا کر
کھلتے نظر آتے
ہیں بتدریخ وہ اَسرار
قُرآن میں ہو غو طہ
زن اے مردِ مسلماں
اللہ کرے تجھ کوعطا جِدّتِ کردار
جو حرفِ 'قُلِ العَفو'میں
پو شیدہ ہے اب تک
اس دَور میں
شاید وہ حقیقت ہو نمودار!
0 Comments