خاقاؔ نی–علامہ اقبال
Khaqani By Allama Iqbal
وہ صاحبِ 'تحفتہ العراقَین'
اربابِ نظر کا قُرّۃُ العَین
ہے پردہ شگاف اُس کا اِدرا ک
پردے ہیں تمام چاک در چاک
خاموش ہے عالَمِ معانی
کہتا نہیں حرفِ 'لن ترانی '!
پوچھ اس سے یہ خاک داں ہے
کیا چیز
ہنگامۂ این و آں ہے کیا چیز
وہ محرم ِ عالَمِ مکافات
اک بات میں کہہ گیا ہے سَو بات
''خود بوے چنیں جہاں تواں بُرد
کابلیس بماند و بُوالبشر مُرد!''
0 Comments