خودی ہو علم سے محکم تو غیرتِ جبریل
khudii-ho-ilm-se-mohkam-to-gairat-e-jibriil
غزل-علامہ اقبال
Ghazal By Allama Iqbal
خودی ہو علم سے محکم
تو غیرتِ جبریل
اگر ہو عشق سے محکم تو صورِ اسرافیل
عذابِ دانشِ حاضر سے
باخبر ہوں میں
کہ میں اس آگ میں ڈالا گیا ہوں مثلِ خلیل
فریب خوردہ منزل ہے کارواں ورنہ
زیادہ راحت منزل سے بے نشاطِ راحیل
نظر نہیں تو مرے حلقہ
سخن میں نہ بیٹھ
کہ نکتہ ہائے خودی میں
مثالِ تیغِ اصیل
مجھے وہ درسِ فرنگ آج
یاد آتے ہیں
کہاں حضور کی لّذت کہاں حجابِ دلیل
اندھیری شب ہے ، جدا اپنے قافلے سے ہے تُو
تیرے لیے ہے میرا شعلہ نوا ، قندیل
غریب و سادہ و رنگیں
سے داستانِ حرم
نہایت اس کی حسین
ابتدا ہے اسماعیل ؔ
0 Comments