لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
La Phir Ek Baar Wahi Bada-o-Jaam Ae Saqi
غزل- علامہ اقبال
Ghazal By Allama Iqbal
لا پھر اک بار وہی
بادہ و جام اے ساقی!
ہاتھ آجائے مجھے میرا
مقام اے ساقی
تین سو سال سے ہیں
ہند کے مینحانے بند
اب مناسب ہے ترا فیض
ہو عام اے ساقی
مری مینا ے غزل میں
بھی ذراسی باقی
شیخ کہتا ہے کہ ہے یہ
بھی حرام اے ساقی
شیر مردوں سے ہوا
بیشہ تحقیق تہی
رہ گئے صوفی و مُلاّ
کے غلام اے ساقی
عشق کی تیغ جگر وار
اڑالی کِس نے؟
علم کے ہاتھ میں خالی
ہے نیام اے ساقی
سینہ روشن تو سخن مرگِ دوام اے ساقی
تو مری رات کو
مہتاب سے محروم نہ رکھ
ترے پیمانے میں ہے ماہِ تمام اے ساقی
0 Comments