مَدرَسہ –علا مہ اقبال
Madarsa By Allama Iqbal
عصرِ حا ضرمَلَکُ
الموت ہے تیرا، جس نے
قبض کی رُوح تری دے کے تجھے فکرِ معاش
دل لَرزتا ہے حریفا
نہ کشا کش سے ترا، جس نے
قبض کی رُوح تری دے کے تجھے فکرِ معاش
اُس جنوں سے تجھے تعلیم نے بیگانہ کِیا
جو یہ کہتا تھا خرد سے کہ بہانے
نہ تراش
فیضِ فطرت نے تجھے
دیدۂ شا ہیں بخشا
جس میں رکھ دی ہے
غلامی نے نگاہِ خفّاش
مدرَ سے نے تری
آنکھوں سے چُھپایا جن کو
خَلَوتِ کوہ و
بیاباں میں وہ اَسرار ہیں فاش
0 Comments