مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا
Musalmaan Ke Lahoo Mein Hai Saleeqa Dil Nawazi Ka
غزل-علامہ اقبال
Ghazal By
Allama Iqbal
مسلماں کے لہو میں ہے
سلیقہ دل نوازی کا
مروّت حسنِ عالمگیر
ہے مردان ِغازی کا
شکایت ہے مجھے یا رب ! خدا وندانِ مکتب سے
سبق شاہیں بچوں کو دے
رہے میں خاکبازی کا
بہت مّدت کے ننچیروں کا اندازِ نگہ بدلا !
کہ میں نے فاش کر ڈالا طریقہ شاہبازی کا
قلنددر جزد و حرف لا اِلہ کچھ بھی نہیں رکھتا
فقیہِ شہر قاروں بے
لغت حجازی کا
حدیثِ بادہو مینا جام
آتی نہیں مجھ کو
نہ کرخا
را شگافوں سے تقاضا شیشہ سازی کا
کہاں سے توُ نے اے
اقبال سیکھی ہے درویشی
کہ چرچا پادشا ہوں میں
ہے تیری بے نیازی کا
0 Comments