پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
Parehsan Hoke Meri Khaak Akhir Dil Na Ban Jaye
غزل- علامہ
اقبال
Ghazal By Allama
Iqbal
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
جو مشکل اب ہے یا رب پھر وہی مشکل نہ بن جائے
نہ کر دیں مجھ کو مجبورِ نوا فردوس میں حُوریں !
مرا سوزِ دُروں پھر گرمی محفل نہ بن جائے !
کبھی چھوڑی ہوئی منزل کبھی یاد آتی ہے راہی کو
کٹھک سی ہے جو سینے میں غِم منزل نہ بن جائے
بنا یا عشق نے دریائے نا پیدا کراں مجکو
یہ میری خود نگہد داری
مرا ساحل نہ بن جائے
کہیں اس عالمِ بے رنگ
وبو میں بھی طلب میری
وہی افسانہ دنبالہ محمل نہ بن جائے !
عروج آدم خاکی سہمے انجم جاتے ہیں
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا
مہِ کامل نہ بن جائے
0 Comments