پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
Phir Charagh-e-Lala Se Raushan Hue Koh O Daman
Ghazal By
Allama Iqbal
پھر چراغ لالہ سے
روشن ہوئے کوہ و دمن
مجھ کو پھر نغموں پر اکسانے لگا مرغِ چمن
پھول میں صحرا میں یا
پریاں قطاراندر قطار
اوُدے اُودے نیلے نیلے
،پیلے پیلےپیرہن
برگِ گل پر رکھ گئی
شبنم کا موتی بادِ صبح
اوچپکاتی ہے اس موتی کو سورج کی کرن
حسن بے پروا کو اپنی
بے نقابی کے لیے
ہوں اگر شہروں سے بن پیارے تو شہر اچھّے کہ بَن؟
اپنے َمن میں ڈوب کر پا جا سراغ ِزندگی
تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن ، اپنا تو بن
من کی دنیا ، من کی
دنیا سوز دمستی جذب وشوق
تن کی دنیا ؟ تن کی
دنیا سُودو سَودا مکروفن
من کی دولت، ہاتھ آتی ہے تو پھر جاتی نہیں
تن کی دولت چھاؤں ہے آتا ہے دھن جاتا ہر دھن
من کی دنیا میں نہ پایا
میں نے افسرنگی کا راج
تن کی دنیا میں نہ دیکھے میں نے شیخ
و برہمن
پانی پانی کر گئی مجکو
قلندر کی یہ بات
توجھکا جب غیر کے آگے نہ من تیرا نہ تین
0 Comments