سُرود -علامہ اقبال
Surood By Allama Iqbal
آیا کہا ں سے نالۂ نَے
میں سُرورِ مے
اصل اس کی
نَے نواز کادل ہے کہ چوبِ نَے!
دل کیا ہے،اس کی مستی
وقُوّت کہاں سے ہے
کیوں اس کی اِک نگاہ اُلٹتی ہے تختِ کے
کیوں اس کی
زندگی سے ہے اقوام میں حیات
کیوں اس کے وارِدات
بدلتے ہیں پے بہ پے
کیا بات ہے کہ صا حبِ دل کی نگاہ
میں
جچتی نہیں ہے سلطنتِ
روم و شام و رَے
جس روز دل کی رمز مُغَنّی سمجھ گیا
سمجھو تمام مرحلہ
ہائے ہُنر ہیں طے
0 Comments