تخلیق-علامہ اقبال
Takhliiq By Allama Iqbal
جہانِ تازہ کی
افکارِ تازہ سے ہے
نمود
کہ سنگ و خشت سے ہو
تے نہیں
جہاں پیدا
خو دی میں ڈُو بنے والوں کے عزم و
ہمّت نے
اس آبجو سےکیے بحرِ
بے کراں پیدا
وہی زما نے کی گردش پہ غا لب آتا ہے
جو ہر نفَس سے کرے
عُمرِ جادواں پیدا
خودی کی موت سے مشرق کی سر زمینوں میں
ہُوا نہ کو ئی
خُدائی کا رازداں پیدا
ہَوائے دشت سے بُوئے
رفاقت آتی ہے
عجب نہیں ہے کہ
ہوں میرے
ہم عناں پیدا
0 Comments