تقدیر-علامہ اقبال
Taqdir By Allama Iqbal
نا اہل کو حا صل
ہے کبھی قُوّت و جبروت
ہے خوار زمانے
میں کبھی کو ہرِ ذاتی
شا ید کو ئی منطق
ہو نہاں اس کے عمل میں
تقدیر نہیں
تا بعِ منطق نظر آتی
ہاں ، ایک حقیقت
ہے کہ معلوم ہے سب کو
تاریخ ِ اُمَم جس کو
نہیں ہم سے چُھپاتی
'ہر لحظہ ہے قو موں
کے عمل پر نظر اس کی
تُراں صفَتِ تیغِ دو پیکر
نظر اس کی !'
0 Comments