تقدیر-علامہ اقبال
Taqdir By Allama Iqbal
(اِبلیس و یزداں
)
اِبلیس
اے خُدا ئے
کُن فَکاں! مجھ کو نہ تھا آدم
سے بیر
آہ! وہ زندانیِ نزدیک
و دُور و دیر و زُور
حرفِ 'استکبار'تیرے سامنے
ممکن نہ تھا
ہاں ، مگر تیری مشیت میں نہ تھا
میرا سجود
یزداں
کب کُھلا تجھ پر
یہ زار ، انکار سے پہلے
کہ بعد ؟
اِبلیس
بعد ، اے تیری تجلّی
سے کمالات ِ وجود!
یزداں
(فرشتوں کی طرف دیکھ کر )
پستیِ فطرت
نے سِکھلا ئی ہے یہ حجت
اسے
کہتا ہے 'تیری مشیّت
میں نہ تھا میرا سجود'
دےر ہا ہے اپنی
آزادی کو مجبوری کا نام
ظالم اپنے شعلۂ سوزاں کو خود کہتا
ہے دُور !
0 Comments