تو حید -علامہ اقبال
Tohid By Allama Iqbal
زندۂ قُوّت تھی
جہاں میں یہی
توحید کبھی
آج کیا ہے، فقط اک
مسٔلۂ علمِ کلام
رو شن اس ضَو سے اگر
ظُلمت کردار نہ ہو
خود مسلماں سے ہے
پو شیدہ مسلماں کا مقام
مَیں نے اے میرِ سِپہ ! تیری سِپہ
دیکھی ہے
'قُل ھُو اللہ 'کی
شمشیر سے خالی ہیں نیام
آہ! اس راز سے وا قف
ہے نہ مُلاّ،نہ فقیہ
و حدت افکار کی بے
و حدت کردار ہے خا م
قوم کیا چیز ہے، قو موں کی امامت
کیا ہے
اس کو کیا سمجھیں
یہ بیچارے دورکعت کے امام!
0 Comments