یہ حُوریان فرنگی ، دل و نظر کا حجاب
Ye Huryane-e-Farangi Dil O Nazar Ka Hijab
غزل-علامہ اقبال
Ghazal By
Allama Iqbal
یہ حُوریان فرنگی ، دل و نظر کا حجاب
بہشت مغر بیاں جلوہ
ہاے پا برکاب
دل و نظر کا سفینہ
سنبھال کرے جا
مہ دستارہ ہیں بحرِ
وجود میں گرداب
جہانِ صوت و صدا میں
سما نہیں سکتی
لطیفہ ازلی ہے فغان ِچنگ
و رباب
سکھا دیے ہیں اسے شیوہ
ہاے خانفتہی
فقیِہ شہر کو صوفی نے
کر دیا ہے خراب
وہ سجدہ روحِ زمیں جس
سے کانپ جاتی تھی
اُسی کو آج ترستے ہیں
منبر و محراب !
ُ سنی نہ مصرو فلسطین
میں وہ اذاں میں نے
دیا تھا جس نے پہاڑوں
کو رعشہ سیماب
ہو اے قرطبہ شاید یہ
ہے اثر تیرا
مری نوا میں ہے سوز و
سُرورِ عہد شباب
0 Comments