Ye Peyam De Gayi Hai Mujhe Bad-E-Subha Gahi|یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Ye Peyam De Gayi Hai Mujhe Bad-E-Subha Gahi|یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

 یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

Ye Peyam De Gayi Hai Mujhe Bad-E-Subha Gahi

غزل علامہ اقبال

Ghazal By Allama Iqbal

Ye Peyam De Gayi Hai Mujhe Bad-E-Subha Gahi



یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

 کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی

 

تری زندگی اسی سے ،تری آبرو اسی سے

 جو رہی خودی توشا ہی نہ رہی تو روسیاہی

 

نہ دیا نشانِ منزل مجھے اے حکیم تو نے

 مجھے کیاگلہ ہو تجھ سے تو نہ رہ نشیں نہ راہی !

 

 مرے حلقہ سخن میں ابھی زیرِ تربیت ہیں

وہ گدا کہ جانتے ہیں رہ و رسمِ کجکلاہی !

 

 یہ معاملے میں نازک ، جو تری رضا ہو تُو کر

 کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریقِ خانقاہی!

 

 تو هما کا ہے شکاری ابھی ابتدا ہے تیری!

 نہیں مصلحت سے خالی یہ جہانِ مرغ و ماہی !

 

تو عرب ہو یا عجم ہو ترا لَا الہَ اِلَّا

لُعنت ِ غریب ، جب تک ترا دل نہ دے گواہیٰ

Post a Comment

0 Comments