یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی
Ye Peyam De Gayi Hai Mujhe Bad-E-Subha Gahi
غزل –علامہ اقبال
Ghazal By Allama Iqbal
یہ پیام دے گئی ہے
مجھے باد صبح گاہی
کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی
تری زندگی اسی سے ،تری
آبرو اسی سے
جو رہی خودی توشا ہی نہ رہی تو روسیاہی
نہ دیا نشانِ منزل
مجھے اے حکیم تو نے
مجھے کیاگلہ ہو تجھ سے تو نہ رہ نشیں نہ راہی !
مرے حلقہ سخن میں ابھی زیرِ تربیت ہیں
وہ گدا کہ جانتے ہیں
رہ و رسمِ کجکلاہی !
یہ معاملے میں نازک ، جو تری رضا ہو تُو کر
کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریقِ خانقاہی!
تو هما کا ہے شکاری ابھی ابتدا ہے تیری!
نہیں مصلحت سے خالی یہ جہانِ مرغ و ماہی !
تو عرب ہو یا عجم ہو
ترا لَا الہَ اِلَّا
لُعنت ِ غریب ، جب تک
ترا دل نہ دے گواہیٰ
0 Comments