Bhediye by Asrar Ahmad|بھیڑیے-اسرار احمد

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Bhediye by Asrar Ahmad|بھیڑیے-اسرار احمد


بھیڑیے-اسرار احمد

Bhediye by Asrar Ahmad
بھیڑیے-اسرار احمد


Urdu Short Story       اردو افسانچہ

شہر میں بھیڑیے گھس آئے تھے۔نہ جانے کہاں سے آئے تھے۔شہر کا امن و سکون غارت ہو چکا تھا۔یہ بھیڑیے جہاں بھی جاتے وہاں کا امن ختم ہوتا اور خوب کشت و خون ہوتا................رفتہ رفتہ شہر کا ماحول ایک بار پھر بدلا۔اب یہ بھیڑیے شہر کے انسانوں میں فرق کر کے حملے کرنے لگے۔بس اب یہ بھیڑیے صرف ایک ہی برادری پر حملہ آور ہوتے جو برادری شہر میں سیکڑوں سال سے امن چین سے رہتی آئی تھی.........بس یہ بھیڑیے اسی برادری کے دشمن بن گیے........پھر کچھ دن گزرے ان بھیڑیوں کا آقا بھی سامنے آگیا جو ان سے ایک مخصوص برادری پر حملے کرواتا تھا...........یہ ایک سر تا پا سفید قبا میں ملبوس سفیدچہرے والا آقا تھا.......بھیڑیوں کا آقا .........جس کے ہونٹوں سے انسانی خون ٹپکتا تھا......اس آقا کے ایک اشارے پر بھیڑیے غریب بستیوں میں جا کر امن پسند برادری کا خون بہاتے۔

بھیژیوں کی اس نسل میں پھر کچھ تپدیلی ہوئی.........

اب یہ بھیژیے اندھے اور بہرےہو چکے تھے......اب نہ یہ کچھ سمجھ سکتے تھے نہ سن سکتے تھے۔بس اپنے آقا کے ایک اشارے پر یہ امن پسند برادری کے معصوم لوگوں پر حملہ کر کے ان کا خون پینے لگتے.........

وہ شہر........جس میں کبھی بھائی چارہ تھا........امن تھا.......سکون تھا.......آج اس شہر میں جنگل راج قائم ہو چکا تھا......بھیڑیوں کو یہ یقین دلایا جا چکا تھا کہ تمھاری برادری سب سے اعلی ہے۔بھیڑیوں کا آقا لاشوں پر بیٹھا حکومت کرنے لگا۔

امن پسند برادری ڈری سہمی موسم بدلنے کا انتظار کرتی رہی......کرتی رہی...........

آج بھی کر ہی ہے۔


Post a Comment

0 Comments