رویاء صالحہ کی اہمیّت
Ruya Saleha ki Ahemiyat
سچّے خواب کی اہمیّت اس حقیقت سے بھی ظا ہر ہے کہ وحی ِ
الٰہی میں سب سے پہلی چیز جس سے حضور
سرورِ دو جہان علیہ الصلوٰ ۃ والسّلام کو سا بقہ پڑا وہ سچّے خواب تھے ۔ان آیّام
میں حضورؐجو خواب بھی دیکھتے اس کی تعبیر صبح صادق کی مانند بالکل آشکارا
ہوتی تھی۔ اس حا لا ت کے بعد آپ کا میلانِ طبع تبتلّ و انقطاع کی طرف ہُوااور آپؐ
غار حرا میں خلوت گزین ہو گئے ۔(رواہ
البخار ی ومسلم)
سچّے خواب کی فضیلت
اس امر سے بھی ظاہر ہے کہ اُسے
جز ءنبوّت کہا گیا ہے۔ چناچہ مروی
ہے :-
قَالَ رَ سُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ
وَسَلَّم الرُّؤیَا الصّالِحَۃُ جُزْءٌمِّنْ سِتَّۃٍ وَاَرْبَعِیْن جُزْءً مِّنَ
النُّبُوَّ ۃِ- (رواہ
البخارہ و مسلم)
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلّم نے فر مایا کہ سچّا خواب نبوّت کا چھیا لیسواں حصّہ ہے۔
اس حدیث سے معلوم
ہُو اکہ رویا ئے صالحہ علوم نبوّت
کا ایک جزءہے اور علم نبوّت باقی ہے
گو نبوّت جاری نہیں رہی
۔ دُوسرے لفظوں میں سچّا خواب
نبوّت کا پر تو ہے ۔ گو خواب
دیکھنے والا نبی نہ ہو، جیسے کہ بعض دوسری
روایتوں میں آیا ہے کہ نیک روش،علم اور
میانہ روی نبوّت میں سے ہیں۔
0 Comments