خواب کے
اقسام
Khwab ke Aksam
مقدمہ تعبیر الرویا
Muqaddama
Tabeerur-Ruya
امام محمد بن سیر ینؒ نے فرمایا ہے کہ خواب تین طرح کے ہو تے ہیں۔ایک تو حدیثِ نفس (دلی خیالات کا انعکاس ) دوسرے تخویفِ شیطان
۔تیسرے مبّشراتِ خداوندی ۔
اس تقسیم سے ظاہر ہے کہ خواب کے تمام اقسام صحیح ،قابلِ تعبیر
اور در خورِ التفات نہیں ہوتے ۔بلکہ تعبیر اور اعتبار کے لائق خواب کی وہی قسم ہے جو حق تعالےٰ کی طرف سے بشارت واعلام ہو۔ حدیثِ نفس کی مثال یہ ہے کہ
کوئی شخص ایک کام یا حرفہ کر تا ہے
۔وہ خواب میں بھی عموماً وہی چیزیں دیکھے
گا ۔ جن میں دن بھر منہمک رہتا ہے یا کوئی
عاشق محروم الوصال جوہر وقت اپنے محبوب
کی یاد اورخیال میں مستغرق رہتا ہے
۔وہ خواب میں بھی عموماً اُسی کو دیکھتا
ہے۔سچّا خواب اس لیئے دکھا یا جاتا ہے
کہ بندہ محظوظ ہو اور طلب حق اور محبّتِ الہیٰ میں اور زیادہ سر گرِم کار ہو
۔ایسا خواب قابلِ تعبیر ہے اور اسی
پر بڑے بڑے اہم نتائج مرتب ہو تے ہیں۔
0 Comments