کون؟ ا مین حزیںؔ
Kaun? By Ameen e Hazeen
بس
میں یہ سوچا کر تا تھا
ر و
ز صبح سو ر ج نکلے ہے
ا و
ر شام کو و ہ ڈو بے ہے
ا س
کو کون ا گاتا ہو گا ؟
اس
کو کون ڈوبوتاہوگا؟
بس
میں یہ سو چا کر تا تھا
چا
ند کبھی چھو ٹا ہو تا ہے
اور
کبھی پو را ہو تا ہے
کو
ن بڑھا تاہو گااس کو؟
کو
ن گھٹا تا ہوگا اس کو ؟
بس
میں یہ سو چا کر تا تھا
د
یکھ سمندر کا یہ پانی
دیکھ
کے ہوتی ہے حیرانی
اس
میں جوارا ور بھا ٹا آ ئے
کون
اتا رے کون چڑ ھا ئے
بس
میں یہ سو چا کر تا تھا
رات
اور دن چلتی ہیں ہوا ئیں
پل
پل میں چیزوں کو اُڑایئں
ان
کو کو ن چلاتا ہو گا ؟
کس
سے پو چھتے جا یئں با با؟
بس
میں یہ سو چا کر تا تھا
گھر
گھر کے با د ل آتےہیں
دھرتی
پر بارش لاتے ہیں
کو
ن بنا تا ہے یہ با دل
دھرتی
کو کر تا ہےجل تھل
بس
میں یہ سو چا کر تا تھا
میری
سمجھ میں کچھ نہ آیا
آ
خر امی سے جاپو چھا
ہنس
کر بولی امّی میری ع
کچھ
نہ سمجھ میں آ یا تیری
ہیں
یہ سارے کام خدا کے
سمجھا
میرے اچھےننھے
0 Comments