حضرت دانیال علیہ السّلام کے اقوال
Hadrath Daniyal (a) Ke Aqwal
حضرت دانیال علیہ السّلام فرماتے ہیں کہ خواب اصل میں دو
باتوں پر مبنی ہے:-
اوّلؔ۔ وہ خواب کو حالت
کی حقیقت سے آگاہ کرے۔ دوسرا ۔وہ خواب جو ہر ایک کام کے انجام کی خبر دینے
والا ہو۔ پھر دونوں قسموں میں سے چار
قسمیں نکلتی ہیں:-
اوّلؔ خواب امر (حکم فر مانے والا خواب )۔ دومؔ خوابِ زاجر
(روکنے والا خواب )۔ سوم خوابِ مُنذر (ڈرانے والا خواب)۔ چہارمؔ خواب مبّشر (خوش
خبری دینے والا خواب )۔
حضرت دانیال علیہ
السّلام فرماتے ہیں کہ خواب دیکھ کر
اُس کا یاد نہ رہنا چار و جو ہات میں سے
کسی ایک وجہ کی بنا ء پر ہو تا ہے ۔ اوّل
کثرتِ گُناہ کے باعث خواب یاد نہیں رہتا ۔
دومؔ مختلف اعمال کی وجہ سے خواب فراموش ہو جاتا ہے ۔سومؔ۔ نیّت اور اعتقاد کی
کمزوری کی وجہ سے خواب بھول جاتا ہے ۔
چہارمؔ، اختلافِ طبع کے باعث یعنی جبکہ وہ
اپنے حالات سے بدل جاوے ۔واقعی ان حالات
میں صاحبِ خواب اپنے خواب کو بُھول جاتا ہے ۔
حضرت دانیال علیہ السّلام فرماتے ہیں کہ جوشخص صبح سے لے کر دو پہر تک خواب کی تعبیر پُوچھے۔ اس کی تعبیر اقبا ل اور
بہتری سے دی جاوے گی اور اگر زوال کے بعد پُوچھتے تو اُس کی تعبیر شرّو نساد سے کی جاوے گی۔ نیز آپ نے فرمایا ہے
کہ ابر اور بارش والے دن
اور سورج کے طلوع اور غروب کے وقت
تعبیر پوچھنی نا جائز ہے۔
حضرت دانیال علیہ
السّلام فرماتے ہیں کہ جو مومن بندہ حق تعالےٰ کو خواب میں بے مثل و بے مثال دیکھے ۔ جیساکہ آیاتِ قرآنی و احادیث
ِ نبویؐ میں مذکور ہے تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ حق تعالےٰ اس خواب والے کو اپنا
دیدار عطا فر مائے گا اوراُس کی حا جتوں کو بھی پورا کرے گا۔
اگر اس طرح
خواب دیکھے کہ وہ خواب والا کھڑا ہُوا تھا
اور حق تعالےٰ اس کو دیکھ رہا تھا تو اس میں دلیل اس کی صلاحیت۔ و درستی کار اور سلامتی نفس پر ہوگی اور وہ مغفرت کے لیئے مخصوص ہو گا اور اگر وہ گنا ہ گار ہے تو وہ
توبہ کرے گا۔
0 Comments