امتحان-امین حزیںؔ
Imtehan By Ameen e Hazeen
آج کل امتحان ہے سر
پر
نیند آئے تو آئے
پھر کیو نکر
یہ کتابوں ، کا پیوں
کا ڈھیر !
کوئی بتلائے کیا ہے
یہ اندھیر
ار تھمٹیک کروں کہ
الجبرا
میرے اللہ میں کروں
کیا کیا
کھا ئے جا تا ہے
ہسٹری کا غم
کھل نہ جا ئے کہیں
زبان کا بھرم
اُف رے جغرافیہ کی
معلومات
اور سا ئنس کی یہ
ایجادات
مجھ کو دیوانہ کر کے
چھوڑ یئگے
میری ہستی کو جھنجھو
ڑیئگے
چین آ ئےتو آئے پھر
کیو نکر
آج کل ا متحا ن ہے
سر پر
0 Comments