پاس ہونےکاغم-امین حزیںؔ
Paas hone ka gam By Ameen e Hazeen
مجھ کو خو شی نہیں ہے
کہ میں پاس ہو گیا
میں پاس ہو کے اور
بھی فکروں میں کھو گیا
ماں باپ خوش تو ہو
گئے ا ک روز کے لئے
اس روز سے ہی جلنے
لگے فکرکے د ئے
اب ڈھیر سی کتابیں
کہا ں سے د لا ئیں گے
اسکول کا لباس اب
کیسے سلا ئیں گے
سر کا ر خیر فیس تو
کر دے گی ہی معاف
اس با ت میں کسی کو
نہیں ہو گا اختلا ف
رکھیں گے ر ہن گھر
میں کو ئی ایسی شئے نہیں
امداد کو ئی کیوں دے
و سیلہ نہیں کہیں
دامن کسی کے سا منے
پھیلا ئیں گے کیسے؟
تعلیم او نیچے در جے
کی دلوا یگں گے کیسے ؟
دن رات امّی ابّا میں
ہے گفتگو یہی
اس مسئلہ کا ڈھونڈ نکا لیں گے حل کو ئی
مجھ جیسے کتنے ہوں گے
پریشان اے خدا
ان کی بھی کشتیوں کا
نہیں کو ئی نا خدا
سنتا ہوں سن
اناسی(۱۹۷۹) یہ بچوں کا سال ہے
دیکھیں تو کتنے لوگوں
کو اس کا خیال ہے
0 Comments