قدرت کا
شاہکار-امین حزیںؔ
Qudrat ka Shakar By Ameen e Hazeen
کتنی ننھی سی تتلی ہے
کیسی پُھر تی سے اُڑتی ہے
اس ڈالی سے اس ڈالی
پر
کلیوں پھولوں پر مر
تی ہے
پھولوں کی دیوانی ہے
یہ
اس لئے با غوں میں رہتی ہے
رنگ برنگے پر تو
دیکھو
ان میں کتنی رنگینی
ہے
قوس قزح کے رنگوں وا
لی
نا زک سی ننھی سی پری
ہے
اڑنا ، تھر کنا کا م
ہے اس کا
دن بھر بس اڑتی رہتی
ہے
اپنے کام سے کام ہے اسکو
سب پھولوں کا رس پیتی
ہے
پکڑوں گے کیا؟ ہاتھ
نہ آ ے
چنچل ہے ، ہشیار بڑی
ہے
اس کے نقش و نگا ر
کے صد قے
قدرت کا شہکا ر بنی
ہے
0 Comments