سالگرہ
کاتحفہ-امین حزیںؔ
Salgira ka Tohfa by Ameen e Hazeen
میرے بارہویں
سال گرہ
پر
سب نے نوازا
تحفے دے
کر
ابّا اِ ک
سا ئیکل لے آئے
امّی نے لڈّو
بنوائے !
دیدی نے کپڑے
سلوائے
بھیّا گیند
اور بلاّ لا ئے
ہر ا ک
کچھ نہ کچھ
لا یا تھا
ا ک تحفہ تھا ما
سڑجی کا !
ما سڑجی لا ئے
تھے کھلو نا
سب سے الگ اور سب سے
نرالا
ایک قطا ر
میں تین تھے بندر
کیا خو بی تھی ا ن کے اندر ؟
ایک تھا ہا
تھ سے آنکھیں
موندے
دوسرا مُنہ
پر ہا تھ تھا رکھے
اور جو تیسرا بندر
دیکھا
ہا تھ
جو تھا کا نوں پر ر کھّا
ما سٹرجی سے پو چھا میں نے
کیسا کھیلونا ہے کیا
جا نے ؟
کہنے لگے لو غور سے
سن لو
پہلے سُن لو پھر منہ
کھولو
اک کہتا ہے بُرا نا دیکھو
دوسرابولے بُرا نہ بو
لو
اور تیسرے کا یہ ہے
کہنا
بُرا کسی سے کبھی
نہ سنُنا
کیوں بھئ کیسا ہے یہ
تحفہ
ہے کہ نہیں
یہ سب کی پسند کا
ما سٹرجی کی با
تیں سُن کر
مِلی نصیحت سا ل گرہ پر
خوش تھے میرے امیَ ابّا !
تحفہ
دیکھ کر ما سٹر جی کا
0 Comments