Khwab ki taabeer bayan karne ke liye Ilme jafar aur fal ka janna zaroori hai|خواب کی تعبیر بیان کرنے کے لیے علم جفر اور فال کا جاننا ضروری ہے

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Khwab ki taabeer bayan karne ke liye Ilme jafar aur fal ka janna zaroori hai|خواب کی تعبیر بیان کرنے کے لیے علم جفر اور فال کا جاننا ضروری ہے

آٹھویں فصل
خواب کی تعبیر بیان کرنے کے لیے علم جفر اور فال کا جاننا ضروری ہے
Khwab ki taabeer bayan karne ke liye Ilme jafar aur fal ka janna zaroori hai

 

حضرت دانیال علیہ السّلام نے ارشاد فرمایا ہے کہ خواب کی تعبیر بیان کرنے والے کے لئے علمِ جفر اور فال کا جاننا تو استادان ِقدیم سے منقول ہے نہایت ضروری ہے۔ اگر کوئی خواب کی تعبیر پُوچھے تو تعبیر بیان کرنے والا سائل کا نام پُوچھے۔ اگر اس کا نام اچھا ہے۔ جیسے محمد۔ احمد ۔حسین ۔فضل۔ سہیل ۔ بشیر ۔حبیب - محبوب وغیرہ ۔ تو ایسے ناموں کی دلالت صاحبِ خواب کےلئے بہتری اور خوشی کی ہوتی ہے اور اگر نام اچھا نہیں ہے تو دلیل غم اور بُرائی کی ہوتی ہے۔

 جب سائل خواب کی تعبیر دریافت کرے اور تعبیر بیان کرنے والے کے سامنے اُس وقت گھوڑا یا استر یا گدھا ہے، تو اُس کا خواب نیک اور پسندیدہ ہو گا اور صاحبِ خواب سفر کرے گا۔ خاص کر اگر سامنے گھوڑا یا استر گُزریں اور لگام کے ساتھ موجود ہے۔ حق تعالےٰ کا ارشاد ہے:وَالْخَیْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِیْرَا لِتَرْ کَبُوْ ھَاً وذِ یْنَۃً۔ْ(ترجمہ) گھوڑے اور خچر اور گدھے تمہاری سواری اور زینت کے لیئے ہیں۔

 اگر سائل کے تعبیر دریافت کرتے وقت کوّ اتین بار بولے۔ تو خیر اور نیکی کی دلیل ہے اور اگر کوّا دو، بار بولے توبُرائی کی دلیل ہے۔

 حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ ایک شخص حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہا سے اپنے خواب کی تعبیر پُوچھ رہا تھا۔ اُسی وقت ایک کوّا آیا اور گھر کی دیوار پر بیٹھ اور دو، بار بولا۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تجھے کوئی بُرائی پہنچے گی۔ اُسی رات چور نے اُس کے گھر میں نقب لگایا اور سب کُچھ چُرا کر لے گیا ۔

 حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالےٰ  عنہ فرماتے ہیں کہ مَیں نے اپنے دوستوں کو کہا کہ اگرکوئی شخص خواب کی تعبیر دریافت کرےاور کوّا دو آوازیں دے تو دلیل بدی اور نقصان کی ہے۔ اگر چار آوازیں دے تو دلیل نیکی اور بہتری کی ہے۔ اگر پانچ  آوازیں دے تو بُرائی  کی دلیل ہے اور اگر کوّا  چھ بار بولے و صاحب ِخواب کے لیے بہتری کی دلیل ہے۔

حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ کوّے  کی تاک آواز نیکی کی دلیل ہے اور جُفت آواز بُرائی کی دلیل ہے۔

حضرت جعفر صادق ؓنے فرمایاہے کہ اگر کوئی شخص اس نیّت سے سوئے  کہ کوئی خواب آئے  اور اس خواب سے نیک اور بد احوال جاننا چاہے تو اگر خواب میں بکری یا بکری کا بچہّ یا گائے یا گھوڑا یا ان کی مانند ایسا جانور دیکھے کہ جس کا گوشت کھایا جاتا ہے تو صاحب ِخواب کے کام کی تباہی کی دلیل ہے اور اگر صاحب ِخواب بند دروازہ دیکھے اور پھر اُس کے لئے کھولا جائے ،یا  میٹھا کھانا پائے اور کھائے۔ یہ باتیں صاحبِ خواب کے لیے بہتری اور نیکی کی دلیل ہیں۔

کتا ب کا نام

تعبیرالرؤیاء

مصنف

علا مہ ابن سیرین

اُردو ترجمہ

ابو القاسم دلاوری

 ناشر

فرید بُکڈپو (پرائیویٹ ) لمٹیڈ

 


Post a Comment

0 Comments