بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّ حِیۡم ؕ
تمہید تعبیر الرؤیا
Tamheed Tabeerur-Ruya
اللہ تعالےٰ کا شکر ہے جو واحد بے نیاز قادر ہے۔ مالک صاحبِ
جلال اورزندہ اور خالق ہے ۔خلقت کا رازق اور دِلوں کا عالم ہے ۔آسمان اور روشن ستاروں کا خالق ہے ۔غیب کا عالم اور راز کو جاننے والا ہے ۔ظاہر
اور باطن ہے ، اوّل اورآخر ہے۔
درود اور سلام حضرت مصطفےٰ پاک صلی اللہ علیہ وآلہٖ واصحابہ وسلّم پر نازل ہو کہ تمام انبیاء علیہم السّلام پر کہ سرداراور سند
اور فخر کرنے والے ہیں۔
ابو الفضلؔ حسین بن ابراہیم محمّد
تقلیسی اس طرح بیان کر تا ہے کہ جب مَیں
کتاب صنعتہ الابدان کی تصا نیف سے فارغ ہُوا تو مَیں نے اصل
تعبیر کی کتابوں میں نگاہ کی ، جو
لوگوں نے بنائی تھیں۔ مجھے کوئی کتاب جامع
اور واضح نہیں ملی کہ جس میں اس علم کے
اُستاد وں کے اقوال سے ہر ایک خواب کی تاویل دلیل اور سندکے ساتھ بیان ہواور ایک خواب کے نکالنے کا طریقہ حروفِ تہجیّ
کی ترتیب پر مشرّح اور نمبردار ہو۔ جب اس طرز کی کوئی مفید کتاب نہ ملی تو مَیں نے
اس بارے میں کوششؔ کر کے اور تکلیف اُٹھا کر یہ کتاب بنائی۔
اور یہ کتاب سُلطان المعّظم کی نظر اقدس میں گزارنی، جو
شاہنشاہ اعظم، عرب اور عجم کے بادشاہوں کا سُلطان ہے سب گرو ہوں کی گردنوں کا مالک
ہے۔ دُنیا کی عزّت، غازیوں کا فریاد رس ،مُشرکوں کا قاتل ، رُوم ، دمشق اور شام
اور فرنگستان کا سُلطان ہے۔ ابوالفتح قزل ارسلان بن مسعود ناصر امیرالمومنیٔن،
اللہ تعالےٰ اُس کی عمر دراز کرے۔
مَیں نے سب طرح کی
خوابوں کو حروف معجم کی طرز پرسلیس فارسی میں جمع کر دیا اور انہی کتابوں میں سے
لکھا جو اس نفیس علم میں نہایت مشہور اور معروف ہیں۔ جن کے نام یہ ہیں :۔
(۱) کتاب وصول ، حضرت دانیال علیه السّلام (۲) کتاب
تقسیم ، جعفر صادق، رضی اللہ تعالی عنہ۔ (۳) کتاب جامع،محمد بن سیرین
رحمتہ اللہ علیہ (۴) کتاب دستور، ابراہیم کرمانیؒ، (ره) کتاب ارشاد، جابر مغربیؒ
۔ (۶) کتاب تعبیر، اسماعیل بن اشعتؒ۔ (6) کتاب کنز الرَّؤ یا مامونی - (۸) کتاب
بیان التعبیر، عبدالروس - (۹) کتاب تعبیر، حافظ بن اسحاق ۔ (۱۰) کتاب
حمل الدلائل والمنامات - (۱۱)
کتاب مبادی مبادی التعبیر (۱۲) کتاب
ایضاح التعبیر فخری - (۱۳) کتاب
کا فی الرّؤیا ۔(۱۴)کتاب تعبیر بطاؤس - (۱۵) کتاب مفرّح الرّؤیا -
(۱۶) کتاب تحفتہ الملوک ۔ (۱۷) کتاب
منهاج التعبیر خالد اصفهانی -(۱۸) کتاب مقدّمہ التعبير (۱۹) کتاب
حقائق الرّؤیا۔ (۲) کتاب و جین محمد بن شا ہوید۔ (۲۱) کتاب
متفرق از کیٰمات ۔ اور کتابیں جو لوگوں نے اس علم میں تصنیف کی ہیں :۔
مذکورہ بالاجماعت کے کلام کو اختیار کر کے پہلے ہر ایک خواب
کی ترتیب حرب اوّل اور دوم اور سوم کے طرز پر، اس کتاب میں مشرّح طور پر بیان کی
ہے۔ اور میں نے اس کتاب کا نام "کامل التّعبیر" رکھا ہے۔
کیونکہ اس علم میں اس کتاب سے عمدہ اور کوئی کتاب اب تک تصنیف نہیں ہوتی ہے اور
انصاف یہ ہے کہ اس کتاب کی ہر ایک شخص کو ضرورت ہے اور جو شخص اس تعبیر نامہ کو نگاہ میں رکھے گا وہ
تمام تعبیروں سے بے پرواہ ہو گا۔
اور اس عاجز نے
اُستادوں کے فرامین میں سے چھ شخصوں کے فرمان زبانی یاد کئے ہیں، جو ہر ایک اپنے
اپنے زمانہ میں یگانۂ روزگار اور حکیمِ
وقت گزرا ہے اور زمانے میں نجیب النّسب ہے ۔ لا حضرت دانیال علی السلام - (۲ )جعفر صادق رضی اللہ عنہ ۔ (۳) محمّد
بن سیرین رحمتہ اللہ علیہ۔ (۴) جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ۔ (۵) ابراہیم
کرمانی رحمتہ اللہ علیہ ۔ (۶) اسماعیل بن اشعت رضوان اللہ علیہم اجمعین۔
سب سے پہلے جن چیزوں کی تعبیر بیان کرنے والوں کو سخت ضرورت
ہے، سو ؔلہ فصلوں میں بیان کی ہیں اور ہر ایک بات کو بر محل بیان کیا ہے تاکہ
پڑھنے اور سیکھنے والے پر آسانی ہو اور کوئی دقیقہ اس پر پوشیدہ نہ رہے۔ انشاء
اللہ تعالےٰ اور اللہ ہی بہتری کو خوب جانتا ہے۔
فصلؔ اوّل - خواب کا مزان پہچاننا ۔ فصلؔ دوم - خواب کی
قسموں کا جاننا ۔ فصل ؔتیسری - یاد نفس اور روح کے بیان میں ۔ فصلؔ چوتھی خوابوں کی
درستی کی معرفت میں فصل پانچویں سچّے اور جھوٹے خواب کی شناخت میں ۔ فصلؔ چھٹی۔
خوابوں کے فرق کے جاننے کے بیان میں ۔فصلؔ ساتویں ۔ متفرق خوابوں کی معرفت ہیں۔
فصل ؔآٹھویں۔ علم جفر اور فال کے جاننے میں
۔ فصلؔ نا ویں ۔ بھُولے ہُو ئے خواب کی
معرفت میں ۔ فصلؔ دسویں ۔ جاہلوں کے قول کے مطابق خواب کے چھوڑنے کے بیان میں۔ فصلؔ
گیا ر ہویں۔ حالت خواب کی شناخت ہیں ۔ فصلؔ بار ہو یں۔ شرط اور ادبِ تاویل کی
معرفت میں۔ فصلؔ تیر ہویں۔ سائل اور تعبیر بیان کرنے والے کی اقسام ہیں ۔ فصلؔ چود
ہویں۔ تعبیر کے طریقوں کی معرفت ہیں۔ فصلؔ پندر ہوئیں۔ اُن مسائل کے جاننے کے بارے
میں کہ جن کی تعبیر بر عکس ہوتی ہے۔ فصلؔ
سولہویں ۔ حق سبحانہ ٗتعالےٰ کے دیدار کی تاویل میں اور فرشتوں اورپیغمبروں کی زیارت
کے بیان میں۔ اور ان سب کو ترتیب وار بیان کیا ہے ۔
خوابوں کی تعبیر کے
علم کے طرز طریقے کو ہم پہلے بیان کر چکے ہیں۔ یعنی اگر خواب کے پہلے الفؔ اور یاؔ
ہو تو اُس کو حروف الف اور یا میں تلاش کرو۔ اور اگر حرفِ اوّل الفؔ اور تاؔ ہو تو
حُروف الف اور تا میں ڈھونڈو۔ اور اگر پہلا حرف الفؔ اوریاؔ ، یا الفؔ اور میم ہے
تو اس ترتیب کو دوسرے حُروف کے شروع میں نگاہ رکھو تاکہ خوابوں کا نکالنا آسان ہو
جائے اور کسی دانا پر بھی یہ طریقہ پوشیدہ نہ رہے گا ۔
اس کتاب میں تاویل
کے ساتھ نگاہ کو نی چاہیئے اور ہم حق سبحانہٗ تعالےٰ سے اس کتاب کے ختم کرنے کی
توفیق چاہتے ہیں۔ اور ربّ الارباب سے دونوں جہان کے ثواب کی امید رکھتے ہیں اور
اللہ تعالیٰ ہی خوب جانتا ہے۔
0 Comments