خانہ آبادی-ساحر لدھیانوی
Khanaabadi by Sahir Ludhianvi
ایک دوست کی شادی پر
ترانے
گونج اٹھےہیں فضامیں شادیانوں کے
ہواہےعطر
آگیں ذرہ ذرہ مسکراتاہے
مگردور
ایک افسردہ مکاں میں سرد بسترپر
کوئی
دل ہےکہ ہرآہٹ پہ یوں ہی چونک جاتاہے
مری
آنکھوں میں آنسوآگئےنادیدہ آنکھوں کے
مرےدل
میں کوئی غمیگن نغمہ سرسراتاہے
یہ
رسمِ انقطاعِ عہداُلفت،یہ حیاتِ نو
مجت
رورہی ہےاورتمدن مسکراتاہے
یہ
شادی خانہ آبادی ہومیرےمحترم بھائی
مبارک
کہہ نہیں سکتامرادل کانپ جاتاہے
0 Comments