Mere Geet by Sahir Sahir Ludhianvi|میر ےگیت-ساحر لدھیانوی

Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Mere Geet by Sahir Sahir Ludhianvi|میر ےگیت-ساحر لدھیانوی

 

میر ےگیت-ساحر لدھیانوی

Mere Geet by Sahir Sahir Ludhianvi

 

مرے سرکش ترانےسن کےدنیایہ سمجھتی ہے

کہ شایدمیرےدل کوعشق کےنغموں سےنفرت ہے

مجھے ہنگامۂ جنگ وجدل میں کیف ملتاہے

مری فطرت کوخوں ریزی کےافسانےسےرغبت ہے

مری دنیامیں کچھ وقعت نہیں ہےرقص ونغمہ کی

مرامحبوب نغمہ شورِ آہنگِ بغاوت ہے

 

مگر اےکاش دیکھیں وہ مری پُر سوز راتوں کو

میں جب تاروں پرنظریں گاڑکرآنسوبہاتا ہوں

تصوربن کےبھولی وارداتیں یادآتی ہیں

توسوزودردکی شدت سےپہروں تلملا تاہوں

کوئی خوابوں میں خوابیدہ اُمنگوں کو جگا تی ہے

تواپنی زندگی کوموت کے پہلو میں پاتا ہوں

 

میں شاعرہوں مجھےفطرت کےنظاروں سےاُ لفت ہے

مرادل دشمنِ نغمہ سرائی ہونہیں سکتا

مجھےانسانیت کادردبھی بخشاہےقدرت نے

مرامقصد فقط شعلہ نوائی ہو نہیں سکتا

جواں ہوں میں جوانی لغزشوں کاایک طوفاں ہے

مری باتوں میں رنگِ پارسائی ہو نہیں سکتا

 

مرے سرکش ترانوں کی حقیقت ہےتواتنی ہے

کہ جب میں دیکھتا ہوں بھوک کےمارےکسانوں کو

غریبوں مفلسوں کوبےکسوں کوبےسہاروں کو

سسکتی نازنینوں کو، تڑپتے نوجوانوں کو

حکومت کےتشدد کوامارت کے تکبرکو

کسی کےچیتھڑ وں کو اورشہنشاہی خزانوں کو

 

تودل تابِ نشاطِ بزمِ عشرت لا نہیں سکتا

میں چاہوں بھی خواب آورترانے گانہیں سکتا

 

 

 

 

Post a Comment

0 Comments