صبح نوروز-ساحر
لدھیانوی
Subh-e-nau ruuz by Sahir Ludhianvi
پھوٹ پڑیں مشرق
سےکرنیں
حال بناماضی کافسانہ
گوبجامستقبل کاترانہ
بھیجےہیں احباب نے تحفے
اَٹے پڑےہیں میزکےکونے
دلہن بنی ہوئی ہیں راہیں
جشن مناؤ سال ِ نوکے
نکلی ہےبنگلےکےدرسے
اِک مفلس دہقان کی بیٹی
افسردہ مرجھائی ہوئی سی
جسم کےدکھتےجوڑدباتی
آنچل سےسینےکوچھپاتی
مٹھی میں اِک نوٹ دبائے
جشن مناؤ سالِ نوکے
بھوکے،زرد،گداگر بچے
کارکےپیچھےبھاگ رہےہیں
وقت سےپہلے جاگ اٹھے ہیں
پیپ بھری آنکھیں سہلاتے
سرکے پھوڑوں کوکھجلا تے
وہ دیکھوکچھ اوربھی نکلے
جشن مناؤ سال ِنوکے
0 Comments