مری پیاچڑیو-جوش ملیح آبادی
Meri Pyari Chidyon by Josh Malihabadi
مہکتے ہوئے پھول کے
پاس آؤ
لچکتی
ہوئی شاخ پر بیٹھ جاؤ
ہوا میں کبھی اُڑ کے
بازو ہلاؤ
کبھی صاف چشمے میں
غوطے لگاؤ
یوں ہی پیاری چڑیو
!ابھی اور گاؤ
پُھدک کر اِدھر سے
اُدھر دوڑ جاؤ
چہک کر اُدھر سے
اِدھر پَر ہلاؤ
چمک کر کبھی شاخ پر
چہچہاؤ
اُچھل کر کبھی نہر پر
گنگناؤ
یوں ہی پیاری چڑیو
!ابھی اور گاؤ
کبھی برگِ تازہ
کو منہ میں دباؤ
کبھی کُنج میں بیٹھ
کر پھڑ پھڑاؤ
کبھی گھاس پر لُوٹ کر
دل لُبھاؤ
کبھی جا کے بیلوں کو
جھوٗلا بناؤ
یوں ہی پیاری چڑیو
!ابھی اور گاؤ
میں بے تان ہوں ،مجھ
کو جلوہ دِکھاؤ
میں گمراہ ہو ں،مجھ
کو رستہ بتاؤ
نہ جھِجکو، نہ سِمٹو
،نہ کچھ خوف کھاؤ
مرے پاس آؤ، مرے
پاس آؤ
یوں ہی پیاری چڑیو!
ابھی اور گاؤ
0 Comments