غزل-علامہ اقبال
Gazal By Allama Iqbal
تیری متاعِ حیات علم و
ہُنر کا سُرور
میری متاعِ حیات ایک دلِ
ناصبور!
معجزۂ اہلِ
فکر،فلسفۂ پیچ پیچ
معجزۂ اہلِ ذکر ،مُو
سیؑ و فرعون و طُور
مصلَحتہً کہہ دیا
مَیں نے مسلماں تجھے
تیرے نَفس میں نہیں، گرمِی یومُ
النّشور
ایک زمانے سےہے چاک
گریباں مِرا
تُو ہے ابھی ہوش
میں ،میرے جنوں کا قصور!
فیضِ نظر کے لیے
ضبطِ سخن چا ہیے
حرفِ پریشاں نہ کہہ اہلِ نظرکے حضور
خوار جہاں میں کبھی ہو نہیں سکتی وہ قوم
عشق ہو جس
کا جسور ، فقر ہو جس کا غیور
0 Comments